
ترکی کے شہر استنبول میں 23 مارچ کی مناسبت اور حریت رہنما سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلیے تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب کا اہتمام ڈاکٹر خاور ندیم نے کیا جس میں ترکی اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے شرکت کی۔
تقریب میں پاکستانی قونصلیٹ کے عملے کے ساتھ قونصل پبلک افئیر امان اللہ میمن بھی موجود تھے۔
تقریب میں کشمیر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی، ترک مہمانوں کا کہنا تھا کہ جس طرح بھارتی فوج کی طرف سے کشمیری بہن بھائیوں پر ظلم و ستم ہو رہا ہے اسکی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ کوئی بھی ایسا پروگرام منعقد ہوتا ہے جس میں کشمیر پر ہورہے ظلم و ستم پر بات کی جائے تو ہم ترک ہونے کے ناطے کشمیر کا مقدمہ لڑتے ہیں جو ہماری دینی ذمہ داری ہے ۔
امان اللہ میمن نے کہا کہ 23 مارچ کا دن صرف پاکستان کا نہیں بلکہ ترکی کے لیے بھی ایک اہم دن ہے، ترکی اور پاکستان کی مشکلات ایک ہیں ہم ہمیشہ اپنے دوست ملک کے ساتھ ہر مشکل میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پوری دنیا میں کشمیر کا مقدمہ لڑا ہے دیکھا جائے تو پوری امت مسلمہ میں عمران خان اور رجب طیب ایردوان کے علاوہ کوئی بھی ایسا نظر نہیں آتا جو مسلمانوں پر ہونے والے ظلم ستم کے خلاف آواز اٹھا سکے ، عمران خان ہمارے لیے کسی مسیحا سے کم نہیں جنہوں نے ہمیں عزت و وقار پوری دنیا میں دلوایا ہے ۔
پاکستانی کمیونٹی کے سینئر رہنما خالد جویہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جانے چاہیے کیونکہ ان پروگراموں کی مدد سے پاکستانی کمیونٹی کو ایک دوسرے سے ملنے کا موقع ملتا ہے۔
تقریب کے آخر میں ترک مہمانوں کو سید علی گیلانی کی کتاب بھی پیش کی گئی ۔