
اسلام آباد — پاکستان نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر افغانستان کے ساتھ تمام بارڈر کراسنگ پوائنٹس بشمول طورخم اور چمن کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، بارڈر بندش کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ اور آمدورفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق، درجنوں ٹرک دونوں جانب پھنس گئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد سرحد کھلنے کے منتظر ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام افغانستان کی جانب سے حالیہ سیکیورٹی خلاف ورزیوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ پاکستان نے متعدد بار افغان حکام کو خبردار کیا تھا کہ سرحدی علاقوں میں کشیدگی بڑھانے سے گریز کیا جائے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر کے مطابق:
“سرحدوں کی بندش قومی سلامتی کے مفاد میں کی گئی ہے، جب تک حالات معمول پر نہیں آتے، بارڈر بند رہے گا۔”
طورخم اور چمن کے علاوہ، غلام خان، خرلاچی، انگور اڈہ اور دیگر کراسنگ پوائنٹس بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، بارڈر سیکیورٹی کے معاملات پر پاک-افغان حکام کے درمیان رابطے جاری ہیں۔