turky-urdu-logo

ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش — "میرے لیے جنگ ختم کرانا آسان ہے”؛ پاکستان اور افغانستان سے امن مذاکرات کی اپیل





واشنگٹن — سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے ذاتی ثالثی کی پیشکش کر دی ہے۔ اپنے حالیہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اُن کے لیے یہ جنگ ختم کرانا "بہت آسان” ہے اور دونوں فریقین کو مشورہ دیا کہ وہ امن کی راہ اختیار کریں اور مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات حل کریں۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا:

"میرے لیے یہ جنگ ختم کرانا بہت آسان ہے۔ دونوں ممالک امن کی راہ اختیار کریں اور بات چیت کے ذریعے اپنے مسائل حل کریں، تاکہ پائیدار استحکام قائم ہو۔”

سابق امریکی رہنما نے اس پیشکش میں عالمی اور علاقائی شراکت داروں کی معاونت، ثالثی کے سیاسی فریم ورک، اور ممکنہ اعتماد سازی کے اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اُن کے مطابق ثالثی کا مقصد محض وقتی جنگ بندی نہیں بلکہ طویل المدتی پائیدار امن کی حیثیت سے حل نکالنا ہے۔


تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی یہ پیشکش علاقائی سفارتی روابط میں ایک غیر متوقع پیش رفت ہے اور اگر دونوں ملک اس تجویز کو سنجیدگی سے لیں تو امن عمل کے لیے ایک نیا دروازہ کھل سکتا ہے۔ تاہم بعض مبصرین نے خبردار کیا کہ حقیقی مذاکرات کے لیے تمام متعلقہ فریقین کی شرکت، اعتماد سازی کے واضح اقدامات اور بین الاقوامی ضمانتیں درکار ہوں گی۔


پاکستان اور افغانستان دونوں ہی گزشتہ برسوں میں سکیورٹی، سرحدی معاملات اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے باعث مصروف رہے ہیں۔ اس پس منظر میں غیر ملکی ثالثی کی پیشکش کا سیاسی اور عوامی ردِ عمل اہم ہوگا—خاص طور پر جب قومی خود مختاری اور داخلی سیاسی حساسیتیں شامل ہوں۔


اس پیشکش کے بعد اب توجہ اس بات پر مرکوز ہو گی کہ آیا پاکستان اور افغانستان کوئی باضابطہ ردِ عمل دیں گے اور کیا وہ ثالثی کی پیشکش کو قبول کرنے یا بات چیت کے لیے کھلے رہنے کے طور پر دیکھیں گے۔


Read Previous

اب پاکستان امریکہ کا محتاج نہیں — 11 سال میں کچھ لیے بغیر بھارت کو شکست دی، خرم دستگیر خان

Read Next

افغانستان نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز منسوخ کر دی — نومبر میں ہونے والی تین ملکی ٹی 20 سیریز سے دستبرداری

Leave a Reply