
اسلام آباد:
پاکستانی حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کے لیے سات دن کی مہلت دے دی ہے۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق، جن افغان شہریوں کے پاس قانونی سفری اور رہائشی دستاویزات موجود نہیں ہیں، انہیں 7 دن کے اندر اپنے گھر، کاروبار اور دکانیں خالی کر کے افغانستان واپس جانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
ترجمان وزارتِ داخلہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ
“پاکستان ایک پُرامن اور خودمختار ملک ہے، ہم نے کئی دہائیوں تک افغان عوام کی میزبانی کی، لیکن اب غیر قانونی قیام کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔”
حکام کے مطابق، 7 دن کی مہلت مکمل ہونے کے بعد ملک بھر میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف مرحلہ وار کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کی مشاورت سے کیا گیا ہے تاکہ ملک میں قانون کی بالادستی اور اندرونی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزارتِ داخلہ نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر واپسی کے عمل کی نگرانی اور مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کو ممکن بنائیں۔