تحریر: شبانہ ایاز
حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں "آپریشن بنیان مرصوص” نے نہ صرف پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، بلکہ ملکی سطح پر بھی عسکری اور سیاسی قیادت کے درمیان بے مثال ہم آہنگی اور عوامی یکجہتی کو نئی جہت بخشی۔
سائبر اور فضائی میدان میں برتری
پاکستانی سائبر فورس کی جانب سے بھارت کے 200 سے زائد پاور اسٹیشنز کو بند کرنا، ہزاروں ویب سائٹس کی ہیکنگ اور سیکیورٹی کیمروں کا کنٹرول سنبھال لینا ایک غیر روایتی جنگ میں مہارت کا واضح ثبوت ہے۔ یہ حملے نہ صرف تکنیکی مہارت کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ دشمن کی اندرونی کمزوریوں کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔
اسی دوران پاک فضائیہ نے چینی ساختہ JF-17 اور J-10C طیاروں کے ذریعے بھارتی فضائیہ کے گوڈزیلا، یعنی رافیل طیارے اور S-400 دفاعی نظام کو تباہ کر کے ایک نئی مثال قائم کی۔ PL-15 میزائلوں کے ذریعے بھارتی طیاروں کو نشانہ بنانا ایک ایسی پیش رفت ہے جسے عالمی دفاعی مبصرین بھی انگشت بدندان ہیں۔
قومی بیانیہ اور عوامی یکجہتی
یہ آپریشن صرف عسکری فتح نہیں بلکہ ایک نیا قومی بیانیہ بھی تشکیل دے گیا۔ "دشمن کے مقابلے میں ہم سب پاکستانی ہیں” جیسے نعرے عوامی زبان پر چڑھ گئے۔ سیاسی اختلافات پسِ پشت چلے گئے اور عوام وفوج ایک متحد قوت بن کر ابھرے۔ قومی جذبہ اس حد تک بڑھا کہ نوجوان نسل نے رضاکارانہ طور پر دفاعِ وطن میں حصہ لینے کی پیشکش کی۔
بھارتی پروپیگنڈا کی ناکامی
بھارت کی جانب سے پہلگام میں کیا جانے والا فالس فلیگ آپریشن اور اس کے بعد بھارتی میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فیک نیوز، خود بھارتی عوام کے ہاتھوں بے نقاب ہوئی۔ یہ واقعہ بھارت کے اندر سچائی کے متلاشی ذہنوں کے ابھرنے کا اشارہ ہے، اور مودی حکومت کی سفارتی ناکامی کی ایک بڑی مثال۔
بھارتی حکومت نے 8000 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کر کے اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کی کوشش کی، جو عالمی سطح پر آزادیِ اظہار کے دعوے کی نفی ہے۔
چینی ٹیکنالوجی اور پاکستانی جانبازوں کی مہارت کا امتزاج
J-10C
طیاروں کی کارکردگی اور PL-15
میزائلوں کی کامیابی اس بات کی غماز ہے کہ چینی دفاعی ٹیکنالوجی نہ صرف موثر ہے بلکہ میدانِ جنگ میں بھی اپنی قابلیت ثابت کر چکی ہے۔ پاکستانی پائلٹس نے ان جدید ہتھیاروں کو استعمال کر کے ثابت کیا کہ مہارت اور اعتماد ہو تو ٹیکنالوجی سے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے جا سکتے ہیں۔
عالمی ردعمل اور عالمی میڈیا کی پذیرائی
ریوٹرز، Le Monde، Business Insider اور The Sun جیسے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے پاکستان کی دفاعی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے بھارت کی کمزوریوں کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔ خاص طور پر فرانس کے رافیل طیارے کی پہلی عملی ناکامی نے بھارت کی دفاعی حکمت عملی پر کئی سوالات کھڑے کر دیے۔
"آپریشن بنیان مرصوص” پاکستان کی عسکری تاریخ میں ایک نئے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ صرف ہتھیاروں کی لڑائی نہیں تھی بلکہ ایک نظریاتی، روحانی اور قومی بیداری کی جنگ تھی۔ فجر کی نماز کے وقت آغاز اور سورۃ الصف کی تلاوت سے یہ بات واضح ہو گئی کہ پاکستان نے اپنی عسکری قوت کو ایمان اور وحدت کے ساتھ ہم آہنگ کر کے استعمال کیا۔
یہ جنگ ثابت کرگئی کہ طاقت کا توازن مستقل طور پر بدل چکا ہے اکھنڈ بھارت کا خواب ختم ہو گیا ہے،پاکستان اب نہ صرف دفاعی طور پر مضبوط ہے بلکہ تکنیکی، نظریاتی اور سفارتی محاذ پر بھی مؤثر انداز میں جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
