
ترک پارلیمنٹ نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے مشترکہ نامزد امیدوار نعمان قورتلمش کو اپنا نیا اسپیکر منتخب کر لیا۔
استنبول سے آق پارٹی کے قانون ساز قورتلمش کو 600 نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں 321 ووٹ ملے۔ وہ دو سال کی مدت کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
ترکیہ کے آئین کے تحت پارلیمنٹ کے اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ایک ہی دن میں چار راؤنڈز کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
پہلے دو راؤنڈ میں 600 نشستوں والی پارلیمنٹ میں کسی بھی امیدوار کو دو تہائی اکثریت (400) نہیں حاصل ہو سکی۔
تیسرے راؤنڈ میں ووٹ جیتنے کے لیے کم از کم 301 ووٹوں کی ضرورت تھی۔
اہم اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے امیدوار ٹیکن بنگول کو 160 ووٹ ملے، جب کہ گرین لیفٹ پارٹی (YSP) کے امیدوار Tulay Hamitogullari Oruc کو 51 ووٹ ملے۔
IYI پارٹی کے امیدوار مصطفیٰ سیہان پیکاسی کو 43 ووٹ ملے۔
ترکیہ لیبر پارٹی (ٹی آئی پی) کے رکن پارلیمنٹ سیرفتین کین اتالے کو چار ووٹ ملے۔
دیگر دو امیدوار، ڈیموکریسی اینڈ پروگریس (DEVA) پارٹی کے مصطفیٰ ینروگلو اور گیلیسیک (فیوچر) پارٹی سے سیراپ یازیچی اوزبڈون تیسرے راؤنڈ میں انتخابات سے دستبردار ہو گئے۔
کل 584 قانون سازوں نے ووٹ کاسٹ کیے، جب کہ پانچ ووٹ کالعدم قرار دیے گئے۔
انتخابات کے بعد خطاب کرتے ہوئے، نعمان قورتلمش نے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کرنے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک مضبوط ترکیہ کے لیے سخت محنت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام 85 ملین ترک شہری مل کر "ترکیہ کی صدی” کا اغاز کریں گے۔
بعد ازاں نعمان قورتلمش نے صدر ایردوان سے صدارتی کملیکس میں ملاقات کی۔