
ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے دارالحکومت، انقرہ میں ہونے والے 3+3 فارمیٹ اجلاس کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ، شام میں پی کے کے، وائی پی جی اور داعش جیسے دہشت گرد گروپوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
فیدان نے اس بات پر زور دیا کہ، 8 دسمبر 2023 کو بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد شام میں ایک نیا دور شروع ہو چکا ہے اور یہ وقت ہے کہ، بین الاقوامی برادری اور نئی شامی انتظامیہ اس موقع کو صحیح طریقے سے استعمال کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، شام میں ایک جامع سیاسی عمل قائم کرنا ضروری ہے، جس میں تمام مذہبی، نسلی، اور فرقہ وارانہ گروہوں کو شامل کیا جائے۔
وزیر خارجہ نے ترکیہ کی طرف سے شام میں قومی مکالمہ کانفرنس کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری پر زور دیا کہ، وہ شامی عوام کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں مدد فراہم کرے۔
فیدان نے اس بات کی اہمیت پر بھی بات کی کہ ،ترکیہ اور شام کے تعلقات میں ایک نیا باب کھل رہا ہے، اور امید کی جاتی ہے کہ، 12 سال کے وقفے کے بعد دمشق میں ترک سفارت خانے کی کامیاب واپسی کے بعد حلب میں قونصل خانہ بھی جلد کھلے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ، اسد حکومت نے طویل عرصے تک شام میں دہشت گرد تنظیموں کی میزبانی کی، لیکن اب نئے شام میں ان تنظیموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نئی شامی انتظامیہ کے عزم کا خیرمقدم کیا اور اس پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
شامی وزیر خارجہ اسد حسن شیبانی نے ترکیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ، ترکیہ اور شام نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات مستقبل میں مختلف شعبوں میں مزید مستحکم ہوں گے۔