turky-urdu-logo

استنبول اناج کے معاہدے میں توسیع کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں: صدر ایردوان

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ روس اور یوکرین کی جاری جنگ کے دوران چار ماہ قبل دستخط کیے گئے تاریخی اناج کی برآمد کے معاہدے کی توسیع کو روکنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، اس لیے روسی اناج اور کھاد کو بھی عالمی منڈیوں میں بھیجا جا سکتا ہے۔

صدر ایردوان کا آذربائیجان کے دورے سے واپسی پر صحٓفیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جہاز رانی کے معاہدے میں توسیع میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

ترکیہ ، اقوام متحدہ، روس اور یوکرین نے 22 جولائی کو استنبول میں یوکرین کے بحیرہ اسود کی تین بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جو فروری میں روس-یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد روک دیا گیا تھا۔

فریقین فی الحال روسی اناج اور کھاد کی برآمدات کو شامل کرنے کے لیے اپنی 19 نومبر کی آخری تاریخ سے آگے ممکنہ توسیع پر بات چیت کر رہے ہیں۔

صدر ا یردوان کا کہنا تھاکہ معاہدے کے تحت جمعرات تک 363 بحری جہازوں پر سوار 8 ملین ٹن سے زیادہ یوکرائنی اناج عالمی منڈیوں کو فراہم کیا جا چکا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کی 62 فیصد ترسیل یورپ، 19.5 فیصد ایشیا، 13 فیصد افریقہ، اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں 5.3 فیصد ہے۔

ترکیہ جنگ کے آغاز سے ہی روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ ایردوان نے بارہا اپنی خواہش پر زور دیا ہے کہ وہ پیوٹن اور زیلینسکی کو ترکیہ میں مذاکرات کی میز پر اکٹھا کریں تاکہ اسے ختم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ناامید نہیں ہیں۔ یہ ہماری امید ہے کہ ہم دونوں رہنماؤں کو ایک ساتھ لا کر امن کی راہ پر گامزن رہیں گے۔

Read Previous

پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل گیا

Read Next

صدر ایردوان کا وزرائے اطلاعات کی اسلامی کانفرنس میں خطاب

Leave a Reply