turky-urdu-logo

سپیکر قومی اسمبلی پاکستان اسد قیصر کا پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دوطرفہ پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار

سپیکر قومی اسمبلی پاکستان اسد قیصر نے پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دوطرفہ پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے ،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آذربائیجان کی ملی مجلس کی سپیکر صاحبہ غفاروفا سے باکو میں ہونے والی ایک ون آن ون ملاقات کے دوران کیا۔باکو سے موصولہ پیغام کے مطابق یہ ملاقات ملی مجلس میں ہوئی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے ممبران پارلیمان کے مابین وفد کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے آزر بائیجان میں اپنے اور اپنے وفد کے قیام کے دوران مہمان نوازی پر اپنی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

آزربائیجان کی سپیکر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے سپیکر پارلیمنٹیرینز ، حکومت اور آذربائیجان کے عوام کو آرمینیا کے قبضے سے اپنے علاقوں کو آزاد کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے ہندوستان کے جموں و کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضے کے خلاف آذربائیجان کے کردار اور حمایت کی بھی تعریف کی۔

سپیکر قومی اسمبلی نے دونوں ممالک کے مابین تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اعلی سطح کے پارلیمانی روابط کو جاری رکھنے کے لیے پارلیمانی دوستی گروپوں کے پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔آذربائیجان کی ملی مجلس کی سپیکر نے ناگورنو –کاراباخ تنازعہ کے دوران آذربائیجان کے لیے پاکستان کی حمایت پر اظہار تشکر اور دونوں برادر ممالک کے مابین عوامی فلاح کے لیے پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ بعد ازاں دونوں ممالک کے سپیکرز نے بین پارلیمانی تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے، دونوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے دو برادر ممالک کے مابین باہمی پارلیمانی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔

آذربائیجان کے وزیر تعلیم ایمن امرالعلیف نے بعد ازاں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور پاکستان کے پارلیمانی وفد سے بھی ملاقات کی۔ سپیکر اور وزیر تعلیم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ سپیکر نے کہا کہ پاکستانی طلبا کی ایک کسیر تعداد آذری یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے مابین طلباء اور اساتذہ کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیر تعلیم نے سپیکر کی تجاویز کو سراہا اور یقین دلایا کہ ان تجاویز پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تعلیمی شعبہ میں تعاون کے لئے وسیع گنجائش موجود ہے۔ پاکستان کا پارلیمانی وفد آذربائیجان ، پاکستان اور ترکی سہ فریقی اجالاس میں شرکت اور جمہوریہ آذربائیجان کا دو طرفہ دورہ کرنے کے بعد 31 جولائی کو پاکستان واپس پہنچے گا۔

Read Previous

افغانستان: اقوام متحدہ کے دفتر پر حملہ، ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک

Read Next

افغانستان میں تشدد کو کم کرنے میں پاکستان مدد گار ثابت ہوگا،امریکہ

Leave a Reply