turky-urdu-logo

مصنوعی ذہانت سے لیس مسلم دنیا کا پہلا ڈرون”اکینسی ڈرون”

خلافت عثمانیہ کے دور میں دشمن کی صفوں پر دوران جنگ مختلف اطراف سے حملہ آور ہونے اور دشمن ملک کی سرحدوں کے اندر گھس کر بوقت ضرورت معلومات اکھٹی کرنے اور حملہ کرنے کے لیے چھاپہ مار دستے بنائے گئے تھے۔ ان چھاپہ مار دستوں کو اکینسی کہا جاتا تھا. انہی دستوں کے نام سے منسوب ترکی میں ملکی سطح پرتیار کیے جانے والے ایک ڈرون کو بھی اکینسی کا نام دیا گیاہے۔ مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشئل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی سے لیس اسلامی ملک ترکی کے تیارکردہ ہیوی آرمڈڈرون اکینسی کو بیکر کمپنی نے تیار کیا ہے۔

ترک کمپنی بیکر اور اکینسی ڈرون

اکینسی ڈرون کو ترک کمپنی بیکر نے ملکی سطح پر ڈیزائن اور تیارکیا ہے۔ 1984 ء سے کام کا آغاز کرنے والی بیکر کمپنی کودو ہزار پانچ سے پہلے شاید ہی کوئی جانتا ہو۔تب سلجوق بیرکتر ٹیکنالوجی آفیسر نے یہ کہا تھا کہ بیکر کمپنی ڈرون ٹیکنالوجی میں کافی آگے جائے گی، اور ترکی ڈرونز کی پروڈکشن میں صف اول کے ممالک میں شمار ہوگا۔ دو ہزار سات میں اس کمپنی نے چھوٹے ڈرونز کا ایک بیچ ترک فوج کے حوالے کیا۔ یاد رہے کہ سلجوق بیرکتر اس وقت بیکر کمپنی کے چیف ٹیکنالوجی افیسر ہیں اور ان کا بریکتر ٹی بی ٹو اور اکینسی ڈرون بنانے میں خاصہ اہم کردار رہا ہے۔ بیکر کمپنی نے 2014 میں ٹی بی ٹو ڈرون متعارف کروایا اور اس وقت درجنوں ٹی بی ٹو ڈرونز ترک سرحدوں کی نگرانی کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ان ڈرونز کےمسلح ورژنز نے عراق اور شام میں کراس بارڈر آپریشنز میں خاصہ اہم کردار ادا کیا ہے۔جبکہ ان ڈرونز کی ناگورنوقراباخ میں کامیابی سے تو اب پوری دنیا واقف ہے۔
اکینسی ڈرون گزشتہ ڈرونز سے نہ صرف بہتر خصوصیات رکھتا ہے بلکہ اس میں گزشتہ ڈرون سے زیادہ بہتر ویپنز اٹھانے کی صلاحیت موجود ہے۔ اکینسی ڈرون کو جدید مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے،جس کی مدد سے یہ ڈرون روایتی طور پر جنگی جہازوں سے کیے جانے والے آپریشنز بخوبی سرانجام دے سکتا ہے۔

بنیادی خصوصیات

بیس میٹر چوڑائی کے ساتھ اکینسی اس وقت ترک ڈرونز میں سائز کے اعتبار سے سب سے بڑا جبکہ امریکہ کے ایم کیو نائن اے ریپر ڈرون کے برابر ہے۔اس کی لمبائی 12.2 میٹر اور اور اونچائی 4.1 میٹر ہے۔اکینسی ڈرون 1350 کلو گرام پے لوڈ لے جا سکتا ہے۔ جس میں سے 450 کلو گرام اندرونی اور 900 کلو گرام بیرونی سٹیشنز پر نصب کیے جا سکتے ہیں۔یہ ڈرون 40,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر نے اور 24 گھنٹے تک محو پرواز رہ سکتا ہے۔

اس کی ڈیٹا لنک رینج ایک سو پچاس کلومیٹر ہے۔ لیکن اس میں سٹیلائٹ ( مصنوعی سیارے) کمیونیکشن کی بدولت اسکی رینج لامحدود رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس پر دو یوکرین سے حاصل کردہ انجن نصب کیے گئے ہیں جو 900 ہارس پاور جنریٹ کرتے ہیں۔ اسکی رفتار تین سو کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ واضح رہے کہ اس کو مستقبل میں ترکی میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے PD-222 نامی انجن سےلیس کیا جائے گا۔یہ انجن در اصل ترکی کے تیار کردہ PD-170 سے ماخوذ ہے جس سے ترک ایرو سپیس انڈسٹریز کے انکا ڈرون کو بھی پاور کیا گیا ہے۔

اکینسی کو کن ہتھیاروں سے لیس کیا جاسکتا ؟

یہ ڈرون صحیح معنوں میں ملٹی مشن مقاصد کے لیے بنایا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ نگرانی اور جنگی جہازوں کےلیے اہداف کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ اس پر کئی اقسام کے میزائلز بھی نصب کیے جا سکتے ہیں۔ جن کی تفصیلات کچھ اس طرح سے ہیں۔

اکینسی پر ترک کمپنی راکٹسان کے تیار کردہ سمارٹ مائیکر میونیشن MAM-C اور MAM-Lدونوں کو کیری کیا جاسکتا ہے۔ یہ سمارٹ میونیشنز وزن میں ہلکے ہونیکی وجہ سے زیادہ تعداد میں اس ڈرون پر نصب کیے جاسکتے ہیں۔ ان کی رینج آٹھ سے لیکر گیارہ کلومیٹر ہے۔ امتاس گائیڈڈ اینٹی ٹینک میزائل بھی اس ڈرون سے داغا جاسکتا ہے۔ اسوقت ترکی میں تیار کردہ بوزدوگان اور گوکدوگان فضا سے فضا میں مارکرنیوالے میزائلز بھی مستقبل میں اس ڈرون کے وپینز پیکچ میں شامل ہونگے۔ زیادہ لمبے فاصلے پر مار کرنیوالے MAM-T کو بھی اس ڈرون سے کچھ عرصہ پہلے ہی ٹیسٹ فائر کیا گیا ہے۔ اس میزائل کے مختلف ورژن 25 سے لیکر 80 کلومیٹر ترک اپنے اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ایوائنکس

اس ڈرون کے ایوئنکس کی اگر بات کی جائے تو ایکنسی ڈرون مکمل طور پر خود مختار فلائٹ کنٹرول سسٹم سے لیس ہے جس میں تین اضافی آٹو پائلٹ سسٹم نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں مقامی سطح پر تیار کیے گئے لائن آف سائیٹ اور سیٹلائٹ کمیونیکیشن نیٹ ورک کا استعمال کیا گیا ہے۔ جبکہ ہدف کی نشاندہی کے لیے ترک کمپنی ایسلسان کا بنایا گیا (CATS) فارورڈ لوکنگ انفراڈ سرچ اینڈ ٹارگٹنگ سسٹم نصب ہے۔ یہ ڈرون گلوبل پوزیشنگ سسٹم (GPS) سے آزاد ہو کر Sensor Fusion کی مدد سے Navigation کر سکتا ہے۔ اسکے علاوہ اس ڈرون میں الیکٹرانک انٹیلی جنس، سگنل انٹیلی جنس اور الیکٹرونک سپورٹ میئرز کے علاوہ (Collision Avoidance System) بھی موجود ہے۔ یہ ڈرون گراؤنڈ سپورٹ سسٹم کی مدد کے بغیر خود کار نظام یعنی آرٹیفیشل انٹیلجنس سے ٹیک آف اور لیڈنگ کر سکتا ہے۔

نمایا ں خصوصیات

اس ڈرون کی اگر نمایاں خصوصیات کی بات کی جائے تو اس پر SOM-A ترکی میں تیار کردہ کروز میزائل بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔اس میزائل کا جنگی جہازوں کے لیے تیار کردہ ورژن دو سو پچاس کلومیٹر تک اپنےا ہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس میزائل کا جے ورژن خاص طور پر F35 سٹلیتھ ایئر کرافٹ کے لیے بنایا گیا تھا۔ جبکہ دوسری نمایاں خصوصیت جو اس ڈرون کو اس لیگ میں موجود دوسرے ڈرون سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کی ایئر ٹو ایئر میزائل فائر کرنے کی صلاحیت ہے۔ جبکہ تیسری نمایاں خصوصیت اس پر مقامی سطح پر بنائے گئےAESA ریڈار کی تنصیب ہے۔ یہ صلاحیت اس ڈرون کو صیح معنوں میں ایک خطرناک ڈرون بنائیگی۔

Read Previous

پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر ، کیسز میں بتدریج اضافہ

Read Next

ازبکستان میں نیا مذہبی قانون منظور،حجاب پر پابندی ختم

Leave a Reply