انقرہ — ترکیہ کی استغاثہ نے استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات پر چارج شیٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے، جس میں ان کے لیے دو ہزار سال سے زائد قید کی سزا کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ امام اوغلو کی قیادت میں بدعنوانی کا ایک وسیع نیٹ ورک سرگرم تھا، جس کے ذریعے مختلف ترقیاتی منصوبوں اور میونسپل ٹھیکوں میں اربوں لیرا کی مالی بے ضابطگیاں کی گئیں۔
استغاثہ کے مطابق، یہ نیٹ ورک جعلی کمپنیوں، غیر قانونی ٹھیکوں اور مالی منتقلیوں کے ذریعے میونسپل بجٹ کو شدید نقصان پہنچاتا رہا۔ امام اوغلو اور ان کے قریبی رفقا پر الزامات ہیں کہ انہوں نے سرکاری عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے ذاتی فائدے حاصل کیے۔
دوسری جانب امام اوغلو نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف یہ کارروائی سیاسی انتقام ہے اور وہ عدالت میں اپنا دفاع کریں گے۔
یہ مقدمہ ترکیہ کی سیاست میں ایک نیا بحران پیدا کر سکتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب استنبول کی میونسپل حکومت اور مرکز کے درمیان تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں۔
