ترکیہ کے شہر استنبول کے اتاترک کلچرل سینٹر میں سوموار کے روز مولانا جلال الدین رومیؒ کی 751ویں برسی کی مناسبت سے شبِ عروس کی تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب کا اہتمام ترکیہ کی وزارتِ سیاحت و ثقافت کی جانب سے کیا گیا۔ تقریب کی فنکارانہ ہدایتکاری یوجے گومش اور درویش خانقاہ کے سربراہ مہمند فاتح چطلق نے دی۔
شبِ عروس ہے کیا؟
ترکیہ میں مولانا جلال الدین رومیؒ کی وفات کو خدا کے ساتھ وصال کی مناسبت سے "شادمانی کی رات” سے تعبیر کیا جاتا ہے، جِس کی وجہ سے ہر سال مولانا رومیؒ کی وفات کی رات "شبِ عروس” منائی جاتی ہے۔ یہ محفلِ سماع کی ایک تقریب ہوتی ہے جِس میں درویش روایتی سفید لباس اور”رومی ٹوپی” پہنے خدا سے محبت کے اظہار کے لیے مخصوص انداز میں رقص کرتے ہیں۔
محفلِ سماع یا شبِ عروس کا آغاز نعتِ رسولِ مقبولﷺ سے کیا جاتا ہے، جِس کے بعد درویش اسٹیج پر سینے پر ہاتھ باندھے داخل ہوتے ہیں۔ ترک صوفی روایات کے مطابق یہ وحدتِ الٰہی کی علامت ہے۔اِسی دوران درویش اپنی سیاہ چادریں اتارتے ہیں، جو انا کے خاتمے کی علامت ہے اور گھومنے کا سلسلہ شروع کرتے ہیں۔ یہ رقص آفاقی محبت کی علامت ہے ، جِس میں دائیں ہاتھ سے خدا کی رحمت وصول کی جاتی ہے، جبکہ بائیں ہاتھ سے دُنیا تقسیم کی جاتی ہے۔
یُوجے گومُش نے تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا
"ہم ان تقاریب کو جدید ثقافتی مراکز میں اس طرح پیش کرتے ہیں کہ مولانا رومی کی روحانی روایت برقرار رہے۔”
