turky-urdu-logo

لاس اینجلس آگ: مزید 31 ہزار افراد کو فوری انخلا کا حکم

امریکی ریاست، کیلیفورنیا کے جنوبی علاقے میں تیز جنگلاتی آگ نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد کو اپنے گھروں سے بے دخل ہوچکے ہیں۔
ہیوگز فائر نامی یہ آگ لاس اینجلس کے شمال میں تقریبا 80 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع علاقے میں بھڑک اٹھی اور صرف چند گھنٹوں میں 9 ہزار 400 ایکڑتک پھیل گئی۔۔ خشک موسم اور تیز ہواؤں نے اس آگ کو مزید پھیلنے کا موقع دیا، جس کی وجہ سے مقامی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کرنے پڑے۔
اس تباہ کن آگ کے باعث31 ہزارافراد کو فوری طور پر انخلا کا حکم دیا گیا، جبکہ مزید 23 ہزار افراد کو خبردار کیا گیا ہے کہ، وہ کسی بھی وقت علاقہ چھوڑنے کے لیے تیار رہیں۔ کاسٹیک جھیل کے قریبی علاقوں میں حکام نے عوام کو اپنی زندگی بچانے کا انتباہ کیا ہے۔ شدید خطرے کی صورتحال کے پیش نظر اینجلس نیشنل فاریسٹ، جو کہ 7 لاکھ ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، کو عوام کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
آگ بجھانے کے لیے 4 ہزار سے زائد فائر فائٹرز تعینات کیے گئے ہیں۔ ہیلی کاپٹرز پانی کے ذخائر سے پانی بھر کر آگ پر ڈال رہے ہیں، جبکہ ہوائی جہاز ریٹارڈنٹ مواد چھڑک رہے ہیں ،تاکہ آگ کے پھیلاؤ کو محدود کیا جا سکے۔ ریاست کے مرکزی شاہراہ انٹرسٹیٹ 5 کو کچھ دیر کے لیے بند کر دیا گیا تھا، تاہم آگ پر کچھ حد تک قابو پانے کے بعد اسے دوبارہ کھول دیا گیا۔
ہیوگز فائر کے علاوہ، دو دیگر بڑی آگ، ایٹن فائراور پالسڈیز فائر، جو جنوری کے آغاز میں بھڑکی تھیں، اب قابو میں آ رہی ہیں۔ تاہم، یہ دونوں آگ پہلے ہی بڑی تباہی کا باعث بن چکی ہیں، جن کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک اور تقریبا16 ہزارعمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
کیلیفورنیا میں حالیہ جنگلاتی آگ نے ایک بار پھر ماحولیاتی چیلنجز اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو اجاگر کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، جنوبی کیلیفورنیا میں نو ماہ سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔ اگرچہ آئندہ ہفتے بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، لیکن اس وقت تک آگ سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کا تخمینہ 250 ارب ڈالرز سے تجاوز کر سکتا ہے۔

Read Previous

ترکیہ کی YEKA ٹینڈرز میں کمپنیوں کی زبردست دلچسپی

Read Next

ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان کا نو منتخب امریکی وزیر خارجہ کو فون، عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

Leave a Reply