کراچی میں بابائے قوم کے یومِ پیدائش پر مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے چاق و چوبند دستے نے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔
تقریب میں نظم و ضبط اور وقار نمایاں رہا جبکہ قائداعظم کی جدوجہد اور خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد مزار قائد پر فاتحہ خوانی کے لیے پہنچ رہی ہے۔
شہری صبح سے ہی مزار پر پہنچنا شروع ہو گئے تاکہ وہ قائداعظم کے افکار اور جدوجہد کو یاد کر سکیں، جن کی بدولت مسلمانوں کو ایک علیحدہ قومی تشخص اور آزاد وطن ملا۔
تقریبات کے دوران مسلح افواج کی قیادت کی جانب سے بھی قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ قائداعظم جمہوریت، انصاف اور برابری کے علمبردار تھے اور یہ اصول آج بھی ملک کی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کے لیے ناگزیر ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم کے اصول ایمان، اتحاد اور تنظیم پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں اور قوم کو درپیش چیلنجز کا حل ان پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔
مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کے علاوہ ملک بھر میں مختلف سیمینارز، کانفرنسز اور دعائیہ اجتماعات بھی منعقد کیے گئے، جہاں قائداعظم کی زندگی، جدوجہد اور قومی خدمات کو یاد کیا گیا۔
قائداعظم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ وکیل اور سیاست دان ہونے کے ساتھ انہوں نے ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر مبنی قیادت سے آزاد پاکستان کا خواب حقیقت میں بدلا۔
بابائے قوم نے اپنی قیادت اور دیانتداری سے پوری دنیا کو دکھایا کہ ایک سچی قیادت کیا کر سکتی ہے۔
نہرو، پٹیل اور گاندھی جیسے بڑے سیاسی رہنما موجود تھے، لیکن قائداعظم نے مسلمانوں کو علیحدہ وطن پاکستان کی منزل تک پہنچایا۔
قائداعظم محمد علی جناح کی شخصیت اور خدمات آج بھی پاکستان کی قوم اور مسلح افواج کے لیے مشعل راہ ہیں اور ان کا یہ عظیم احسان کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔
