"وائب استنبول” نامی دستاویزی فلم، جو استنبول کے الیکٹرانک میوزک کے سفر کو اجاگر کرتی ہے، استنبول فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ یہ فلم سعید نصیری اور نفیس موتلغ نے ڈائریکٹ کی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح شہر کا انڈرگراؤنڈ میوزک کلچر چھوٹے بیسمنٹ کلبز سے نکل کر عالمی شہرت تک پہنچا۔
فلم میں معروف ڈی جے اور پروڈیوسرز جیسے مہمت کاویسی، مرکان دیدے اور محمود اورحان شامل ہیں، جنہوں نے بتایا کہ کس طرح 1980 کی دہائی کے بعد ترکیہ کے نوجوانوں نے موسیقی کو مزاحمت اور آزادی کے اظہار کے طور پر استعمال کیا۔ فلم میں کلب 2019 جیسے افسانوی مقامات کو بھی نمایاں کیا گیا، جو اپنی مختصر زندگی کے باوجود ثقافتی مرکز بن گیا۔
دستاویزی فلم میں نہ صرف اس منظر نامے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی گئی، بلکہ اس کے چیلنجز کو بھی دکھایا گیا، جیسے دہشت گردانہ حملے اور علاقائی تنازعات، جنہوں نے استنبول کے نائٹ لائف میں مختلف ثقافتوں کا امتزاج پیدا کیا۔ فلم سازوں نے زور دیا کہ کس طرح موسیقی ایک متنوع شہر میں امید اور اتحاد کی علامت بن گئی۔
آج، استنبول کا الیکٹرانک میوزک سین چھوٹے اور مسلسل بدلتے ہوئے مقامات پر پھل پھول رہا ہے، جو اس ثقافت کی عارضی خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ فلم استنبول کی موسیقی کی تاریخ کے ایک اہم باب کو زندہ کرتی ہے اور دکھاتی ہے کہ کس طرح فن اور ثقافت مشکلات کے باوجود ترقی کر سکتے ہیں۔
