صدر ایردوان نے استنبول میں ہاتھ سے لکھے قرآن پاک کی ایک نمائش کا افتتاح کیا. اسلامی فن خطاطی کی یہ نمائش جملیکا مسجد میں منعقد ہوئی ترک فنکار حسین کتلو کے تیار کئے ہوئے یہ فن پارے صدر ایردوان کو بہت پسند آئے.
صدر ایردوان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استنبول مصحف کو اسلامی تہذیب کے 10 مختلف ادوار کی دوبارہ تشریح کرکے تیار کیا گیا انہوں نے کہا کہ استنبول، جو کہ اسلامی اور ترکی کے جغرافیوں کا ثقافت، فن اور ادب کا مرکز ہے، ان علاقوں میں دنیا کی تشکیل کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند صدیوں پر مغربی تہذیب نے اپنی مہر ثبت کی ہے”اس عمل میں غلامی سے لے کر استحصال تک اور قتل عام کے ادوار شامل ہیں۔ مغربی تہذیب نے اپنے فن، ثقافت، سینما، مصوری، کھیلوں اور مواد کی تیاری سے دنیا پر یلغار کی ہے جسے جدید اصطلاح میں سافٹ پاور عناصر کہا جاتا ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہر ایک کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرنے کا حق ہے، ایردوان نے کہا،”اگر آپ اس تکنیکی موقع کا مواد تیار نہیں کرتےاور اس کی زبان اور پیغامات کو منظم نہیں کرتے تو جسے آپ ایک حق اور سہولت کے طور پر دیکھتے ہیں وہ جلد ہی ایک ایسے ہتھیار میں بدل جاتا ہے جو آپ کو رضاکارانہ طور پر اپنا اسیر بنا لیتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اپنی ریاست کو مضبوط بنانے اور اپنی معیشت کو ترقی دے کر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم فن، ثقافت، میڈیا، کھیلوں اور تعلیمی اداروں کو نظر انداز نہیں کریں گے، سافٹ پاور کے وہ شعبے جہاں ہمیں حقیقی فاصلے پر جانے کی ضرورت ہے ہم جائیں گے۔ ہم اپنے فن تعمیر کو ایک نئی تشریح کے ساتھ جانبر کر رہے ہیں۔
"اب ہم نے ٹیلی ویژن سیریز سے لے کر موسیقی تک وسیع پیمانے پر اپنے اصل ثقافتی اور فنکارانہ مواد کو دنیا بھر تک پہنچایا ہے۔ میں استنبول مصحف کو اس زمن میں ہماری تہذیب کی ترقی کی ایک نئی علامت اور ایک نئی علامت کے طور پر دیکھتا ہوں۔
