اسرائیلی فوج (IDF) میں ایک اہم تبدیلی کے طور پر جنرل ایال ضمیر نے نئے چیف آف اسٹاف کی حیثیت سے عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو کاٹز، سبکدوش ہونے والے چیف آف اسٹاف جنرل ہرزی ہیلیوی، اور نئے چیف آف اسٹاف جنرل ایال ضمیر نے شرکت کی۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سبکدوش ہونے والے چیف آف اسٹاف، جنرل ہرزی ہیلیوی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، "بہت سے جرات مندانہ آپریشنز جن میں آپ نے حصہ لیا اور قیادت کی، وہ طویل عرصے تک یاد رہیں گے۔” انہوں نے نئے چیف آف اسٹاف، جنرل ایال ضمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "ہم ایک دوسرے کو کچھ سالوں سے جانتے ہیں۔ میں نے دو بار آپ کو چیف آف اسٹاف کے طور پر تجویز کیا، اور اب تیسری بار خوشی کا وقت آگیا ہے۔ آپ نے سدرن کمانڈ کا جو تجربہ حاصل کیا ہے، اس نے آپ کو IDF کی طاقت کو بڑھانے میں اپنا حصہ ڈالنے کا اہل بنا دیا ہے۔“
جنرل ہرزی ہیلیوی نے اپنے خطاب میں کہا، "مجھے یہ کہنے کا حق ہے کہ میں ناکامیوں اور کامیابیوں میں شامل ہوں۔ یہ میری ذمہ داری ہے، اور جو کچھ ہوا وہ بھی میری ذمہ داری ہے۔ میں کئی سالوں سے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہوں۔ 7 اکتوبر کو IDF ناکام ہو گیا۔”
انہوں نے مزید کہا، "یہ درست نہیں ہے کہ اس شدت کی ناکامی کی تحقیقات صرف IDF اور شن بیٹ ہی کریں گے۔ تحقیقات کے لیے ریاستی کمیشن کا قیام ضروری ہے، اور ضروری ہے کہ الزام تراشی نہ کی جائے، بلکہ سب سے پہلے مسائل کی جڑ تک پہنچنے اور اصلاح کے لیے یہ تحقیقات ضروری ہیں۔”
جنرل ایال ضمیر نے اپنے خطاب میں کہا، "میں آئی ڈی ایف کی کمان کو احترام اور عاجزی کے ساتھ قبول کرتا ہوں۔ حماس کو ابھی تک شکست نہیں ہوئی ہے۔ کام ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ ہم معاف نہیں کریں گے اور نہ بھولیں گے۔ یہ وجود کی جنگ ہے۔ مجھے جو کام سونپا گیا ہے وہ واضح ہے: آئی ڈی ایف کو فتح کی طرف لے جانا۔”
