turky-urdu-logo

اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری روک دے ، عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ آگیا

عالمی عدالت انصاف نے دو کے مقابلے میں 13 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا، عدالت  نے کہا کہ اسرائیل رفح میں اپنی فوجی کارروائیاں فوری روک دے اور ایک ماہ کے اندر اندر اس حکم کو نافذ کرنے کے لیے تمام اقدامات کر کے عدالت کو رپورٹ پیش کرے، عدالت نے اسرائیل کو رفح بارڈر کراسنگ کو بھی انسانی امداد کے لیے کھولنے کا حکم دیا۔

عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود اسرائیل نے رفح میں حملے جاری رکھے ، امدادی کارکنان کو روکا اور مارا گیا جس سے لوگ بھوک کا شکار ہو کر مرتے رہے۔

عدالتی حکم کے باوجود رفح سے 10 لاکھ افراد کو نکل جانے کا کہہ دیا گیا جس سے 8 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ۔

اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کے کسی حکم پر عمل کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

تاہم اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

اسرائیلی وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے حکم پر کسی صورت عملدرآمد نہیں کیا جاسکتا۔

اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ غزہ پٹی میں جنگ روکنے کا مطلب اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔

وقت حماس کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو بے نقاب کرے گا۔

حکومت کے سابق ترجمان ایلون لیوی نے کہا کہ پریزائیڈنگ جج نواف سلام لبنانی ہیں اور اگر انھوں نے ’غلط ‘ فیصلہ سنایا تو وہ بحفاظت وطن واپس نہیں آ سکتے۔

دوسری جانب حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اسرائیلی کارروائیوں کے خاتمے کا مطالبہ صرف رفح کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے غزہ کے لیے ہونا چاہیے۔‘

ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے اور انسانی امداد کی بحالی کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے بھی عالمی عدالت انصاف کے تمام فیصلوں پر عمل درآمد ہوگا۔

پاکستان، مالدیپ اور ملائیشیا نے غزہ سے متعلق اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری کو غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو روکنے کے لیےعالمی عدالت کے حکم پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں”۔

یاد رہے جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف پر زور دیا تھا کہ وہ رفح کے جنوبی علاقے سمیت اسرائیل کی مہم کو فوری روکنے کا حکم دے اور انسانی امداد کی رسائی کو آسان بنائے۔

Read Previous

ترک وزیر دفاع کا EFES-2024 مشقوں کی تیاریوں کا مشاہدہ

Read Next

دنیا کو مل کر زیادہ متوازن، منصفانہ اور جامع نظام بنانے کی ضرورت ہے،صدر ایردوان

Leave a Reply