turky-urdu-logo

ہماری خودمختاری ناقابلِ مزاحمت ہے — اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا” — وزیرِ خارجہ اسحق ڈار


اسلام آباد — پاکستان کے وزیرِ خارجہ اور ڈپٹی وزیرِ اعظم سینیٹر محمد اسحق ڈار نے الجزیرہ ٹی وی کو دیئے گئے ایک مفصل انٹرویو میں واضح کیا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے اور کسی بھی تنازعے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا سرگرم حامی ہے، مگر اگر کسی نے ہماری خودمختاری یا سرحدی سالمیت کی خلاف ورزی کی تو پاکستان فوراً اور بھرپور انداز میں جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔


اسحق ڈار نے انٹرویو کے دوران کہا کہ "ہمارے پاس مضبوط مسلح افواج اور جدید دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں۔ ہم کسی کو اپنی حدود اور خودمختاری کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔” اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان ہمیشہ سفارتکاری اور مذاکرات کو مقدم رکھے گا، تاہم دفاعِ ملک کے لیے تمام آپشنز تیار ہیں اور کسی جارحیت کی صورت میں ردِعمل فوری اور فیصلہ کن ہوگا۔


وزیرِ خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی کو بڑھانے والے عناصر پر مؤثر کارروائی کرے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق امن و استحکام کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر اُنہوں نے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی ہمدردی، سفارتی کوششوں اور تنازع کے سیاسی حل کے لیے زیادہ فعال ہوں۔


اسحق ڈار نے اپنے خطاب میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا مؤقف واضح ہے: "ہم امن کے خواہشمند ہیں، ہم مذاکرات کو ترجیح دیتے ہیں، مگر اپنی قوم، حدود اور قانون کا دفاع بھی ہم اپنی اولین ذمہ داری سمجھتے ہیں۔”


انٹرویو میں وزیرِ خارجہ نے علاقائی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ خطے کے مسائل کا پائیدار حل علاقائی مکالمے اور باہمی احترام سے ہی ممکن ہے۔ اُنہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کو باور کرایا کہ پاکستان کسی غیر ضروری تنازع کی خواہش نہیں رکھتا، مگر کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی سالمیت کی حفاظت کے لیے مکمل صلاحیت اور عزم رکھتا ہے۔


سیاسی مبصرین کے مطابق اسحق ڈار کا یہ مؤقف پاکستانی حکومت کی واضح پالیسی کی عکاسی کرتا ہے: سفارتی راستے ہمیشہ پہلے اختیار کیے جائیں گے، مگر دفاعی تیاری اور استعدا د کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

Read Previous

پاکستان نے دبنگ لیڈرشپ رول ادا کر دیا ہے، باقی مسلم ممالک بھی سامنے آئیں — مشاہد حسین سید

Read Next

دوحہ اعلامیہ: اسلامی ممالک نے اسرائیل کے خلاف سخت اقتصادی، سفارتی اور سلامتی اقدامات کی منظوری دے دی

Leave a Reply