
ایرانی حکام نے ملک کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سمیت متعدد افراد کی اتوار کو ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات میں دیزمر جنگل میں کریش ہوا، حادثہ ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کےدرمیانی علاقے میں پیش آیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے مقام پر ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ تک پہنچ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ شدید دھند اور بارش کو قرار دیا گیاہے، پرواز کے آدھے گھنٹے بعدصدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر 2 ہیلی کاپٹروں سے رابطہ منقطع ہوا۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے، ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجانی صدر نے بھی شرکت کی تھی۔
حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔
ادھر ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے نائب صدر محمد مخبر کو دو ماہ کے لیے ملک کا عبوری صدر مقرر کر دیا ہے۔