ایرانی پولیس نے گاڑیوں میں سفر کرنے والی خواتین کو لازمی طور پر حجاب پہننے کا اعلان کردیا۔
’پولیس کی جانب سے ’نذیر ون پروگرام‘ کا نیا مرحلہ پورے ایران میں شروع ہو گیا ہے۔
گاڑیوں میں حجاب نہ پہننے پر نذیر ون پروگرام سال 2020 میں شروع کیا گیا تھا۔
جب یہ پروگرام شروع کیا گیا تو اس کے تحت گاڑیوں کے مالکان کو موبائل فون کے ذریعے پیغام بھیجا جاتا تھا جس میں ان کی گاڑی میں ’ڈریس کوڈ‘ کی خلاف ورزی کے بارے میں متنبہ کیا جاتا اور اس عمل کو دہرانے کی صورت میں قانونی کارروائی سے بھی خبردار کیا جاتا تھا۔
سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مبینہ طور پر پولیس کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں لکھا ہے کہ ’گاڑی میں آپ نے حجاب نہیں پہنا تھا، معاشرے کے اصول کا خیال رکھنا ضروری ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ عمل نہ دہرایا جائے‘۔
اخلاقی پولیس کو رسمی طور پر گشت ارشاد یا گائیڈنس پیٹرول کے نام سے جانا جاتا ہے جسے لازمی شرعی لباس کے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے عوامی مقامات میں داخلے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
