برسلز — یورپی یونین نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے جوہری معاہدے (JCPOA) کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے نتیجے میں تہران پر دوبارہ پابندیاں لگا دی گئی ہیں۔
یورپی یونین کے اعلامیے کے مطابق یہ اقدام ایران کی جانب سے معاہدے کی شرائط پر مکمل عمل نہ کرنے کے باعث اٹھایا گیا ہے۔ نئی پابندیوں میں ایران کے کچھ اداروں، کمپنیوں اور شخصیات کو ہدف بنایا گیا ہے تاکہ ان پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔
تاہم یورپی یونین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے گئے۔ یورپی یونین کے مطابق موجودہ بحران کا واحد پائیدار حل بات چیت اور سفارت کاری ہے، اس لیے رابطے جاری رہیں گے۔
ماہرین کے مطابق یہ صورتحال ایران اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔ تاہم یورپی یونین کی طرف سے سفارت کاری پر زور دینا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فریقین اب بھی تنازع کے حل کے لیے سیاسی راستہ اپنانا چاہتے ہیں۔
