تہران — ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے خطے کے شراکت دار ممالک پر زور دیا ہے کہ باہمی تجارت کو امریکی ڈالر پر انحصار سے نکالا جائے اور مشترکہ کرنسی کے قیام کے ذریعے ایک متبادل مالیاتی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ علاقائی تعاون اور اقتصادی خود مختاری کے موجودہ دور میں ضروری ہے کہ خطے کے ممالک اپنی معاشی طاقت کو یکجا کریں اور ایسے معاشی ماڈلز اپنائیں جو بیرونی دباؤ سے آزاد ہوں۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ مشترکہ مالیاتی نظام اور کرنسی نہ صرف تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے گی بلکہ یہ علاقائی خودمختاری اور سیاسی استحکام کے راستے بھی کھولے گی۔
ایران کے صدر کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک کے پاس وسائل، افرادی قوت اور جغرافیائی برتری موجود ہے، اس لیے وقت آ گیا ہے کہ اقتصادی اتحاد کو عملی شکل دی جائے۔
ماہرین کے مطابق مشترکہ کرنسی کا یہ تصور خطے میں ایک اہم پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب متعدد ممالک ڈالر سے ہٹ کر تجارت کے متبادل راستے تلاش کر رہے ہیں۔
صدر پزشکیان نے امید ظاہر کی کہ یہ قدم عالمی اقتصادی نظام میں ایک نئی طاقت کا اضافہ کرے گا اور علاقائی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔