انڈین وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے 9 مئی 2025 کو ایک پریس بریفنگ میں دعوی کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف حملوں میں ترک ساختہ ڈرونز استعمال کیے ہیں۔
بھارتی حکام کے مطابق، پاکستان نے 7 اور 8 مئی کی درمیانی شب شمالی اور مغربی بھارت کے متعدد فوجی ٹھکانوں پر حملوں کی کوشش کی، جن میں اوانتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھان کوٹ، امرتسر، کپور تھلہ، جالندھر، لدھیانہ، آدھم پور، بھٹنڈہ، چندی گڑھ، نال، پھلوڈی، اترلائی اور بھُج شامل ہیں۔ بھارت کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں 300 سے 400 ترک ساختہ "آسیسگارڈ سونگر” (Asisguard Songar) ڈرونز استعمال کیے گئے، جنہیں بھارتی فضائی دفاعی نظام نے ناکام بنا دیا۔
اس کے علاوہ، بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے ان حملوں کے دوران شہری پروازوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جس سے خطے میں فضائی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوئے۔
پاکستان نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزامات بھارت کی جانب سے اپنی جارحیت کو جواز فراہم کرنے کی کوشش ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت نے پہلے حملے کیے، جن میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، اور پاکستان نے صرف دفاعی اقدامات کیے۔
ترکیہ نے بھارتی میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ ترکیہ نے پاکستان کو ہتھیاروں سے لدے چھ لڑاکا طیارے بھیجے ہیں۔ ترک وزارت دفاع کے مطابق، ترک فضائیہ کا ایک ٹرانسپورٹ طیارہ پاکستان میں صرف ایندھن بھرنے کے لیے رکا تھا۔
