turky-urdu-logo

بھارت کا بڑا مالیاتی اقدام — روسی تیل کی ادائیگی اب امریکی ڈالر کے بجائے چینی یوآن میں







نئی دہلی: بھارت نے روس سے تیل کی خریداری کے لیے امریکی ڈالر کو ترک کرتے ہوئے چینی کرنسی یوآن (Yuan) میں ادائیگی شروع کر دی ہے۔


بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز (Reuters) کے مطابق، یہ فیصلہ بھارت کی جانب سے ڈالر پر انحصار کم کرنے اور دوطرفہ تجارت میں متبادل کرنسیوں کے استعمال کے سلسلے میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔


ذرائع کے مطابق، روس اور بھارت کے درمیان تیل کی تجارت میں ادائیگی کا نیا طریقہ کار اس وقت اختیار کیا گیا جب مغربی پابندیوں اور مالیاتی نظام میں مشکلات کے باعث ڈالر میں لین دین میں دشواری پیش آنے لگی۔


اب بھارتی ریفائنریز روسی تیل کے سودوں کی ادائیگی کے لیے چینی بینکوں کے ذریعے یوآن میں ٹرانزیکشنز انجام دے رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف عالمی توانائی منڈی میں ایک اہم تبدیلی کا اشارہ ہے بلکہ ڈالر کی بالادستی کو چیلنج کرنے والے ممالک کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔


معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق، بھارت کا یہ فیصلہ مستقبل میں علاقائی مالیاتی توازن پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے، خصوصاً ان ممالک کے لیے جو امریکی پابندیوں سے بچتے ہوئے تجارت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔


رپورٹ کے مطابق، روس نے یوکرین جنگ کے بعد سے اپنے بیشتر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ متبادل کرنسیوں میں لین دین بڑھا دیا ہے، جن میں چینی یوآن، بھارتی روپیہ اور ترکی لیرہ شامل ہیں۔

Read Previous

ترکیہ میں عالمی یومِ خوراک 2025 کے موقع پر ’’جنوب-جنوب اور سہ فریقی تعاون پینل‘‘ کا آغاز —ٹکا اور ایف اے او کی مشترکہ میزبانی

Read Next

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان — اسرائیل اور فریقین نے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیے، تمام یرغمالی جلد رہا کیے جائیں گے

Leave a Reply