
تحریر : شاہد خان
بھارت نے افغانستان کو آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکیسن کی 9 لاکھ خوراکیں عطیئے کے طور پر دی ہیں لیکن بھارت نے جس بدنیتی کے ساتھ یہ ویکسین افغان شہریوں کو دی ہے اس کے نقصانات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
افغان وزارت صحت کے مطابق بھارت نے جو ویکسین دی ہے وہ زائدالمیعاد ہے اور اس کے علاوہ ویکسین مکمل طور پر خراب ہو چکی ہے۔
افغانستان کے فرانزک میڈیسن کے سابق ڈپٹی وزیر نے ایک درجن سے زائد مردوں کے خون کے نمونوں کا ٹیسٹ لیا ہے جس میں معلوم ہوا کہ ان کو بھارتی ساختہ آسٹرا زینیکا ویکسین پلائے گئے ہیں جو کہ زائدالمیعاد ہے جس کے نتیجے میں ان کا خون جمنے لگا تھا اور ان کی موت واقع ہوئی ہے۔
افغان وزارت صحت کے مطابق بھارت نے افغانستان کو نو لاکھ آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکسین کی ڈوزز دئیے ہیں مگر استعمال سے پہلے اس بات کو جاننا بہت ضروری ہے کہ بھارتیویکسین آسٹرینیکا کی کوالٹی کیا ہے، وہ استعمال کے قابل ہے بھی یا نہیں۔
اکنامک ٹائمز کے ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی آسٹرا زینیکا ویکسین خراب ہے جس سے فائدے کے بجائے نقصان کا سامنا ہوسکتا ہے۔
اکنامک ٹائمز کے مطابق بھارت نے یہی آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکسین جنوبی افریقہ کو دئیے تھے جنوبی افریقہ کے صحت کے حکام نے ان کو چیک کیا تو زیادہ تر کو ایکسپائر پایا ان کے ٹیسٹ لیے گئے تو معلوم ہوا کہ ان ویکسین سے فائدے کے بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔
جس کے بعد افریقہ نے بھارت کو اپنے ویکسین واپس لے جانے کا حکم دیا۔
یہی آسٹرا زینیکا آکسفورڈ ویکسین کے ڈوزز بھارت نے افغانستان کو بھی دئیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یورپ میں سائنس دانوں کا خیال ہے کہ انھوں نے بہت سارے لوگوں کے دماغ میں خون کے جمنے کی وجہ ڈھونڈ لی ہے انہوں نے اپنے رپورٹ میں کہا ہے کہ جن لوگوں کے دماغ میں خون جم گیا ہے اس کی بنیادی وجہ آکسفورڈ-آسٹرا زینیکا کورونا وائرس ویکسین ہے جو انہوں نے لگائے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یوروپی یونین نے ایک درجن سے زیادہ ریاستوں ےمیں تیس فیصد سے زائد واقعات کی رپورٹ کے بعد اس کا استعمال معطل کردیا ہے۔
مدافتی نظام کے لیے نقصان دے
جرمنی اور ناروے کے دو ٹیموں نے آسٹرا زینیکا ویکسین کا جائزہ لیا انہوں نے کہا کہ یہ ویکسین جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ کرنے کا سبب بن سکتی ہے جس سے یہ ممکنہ طور پر گاڑھا ہو جاتا ہے اور موت کا سبب بن سکتی ہے۔ جس کے بعد دونوں ممالک نے اسے استعمال کرنے سے اپنے صحت کے اداروں کو روک دیا۔
اوسلو یونیورسٹی کے پروفیسر پال آندرے ہولمے نے ناروے کے اخبار وی جی کو بتایا کہ ان کی ٹیم کو بھی خون کے جمنے کی علامات ملی ہیں۔
کینڈا نے 55 سال سے کم عمر لوگوں میں خون کے جمنے کے خوف سے اسے استعمال کرنا معطل کردیا ہے۔
افغانیوں کی زندگیان بھارت کے لیے بس ایک کھیل ہے
یہاں یہ حقیقت کھل کر عیاں ہوجاتی ہے کہ بھارت محض پراپرٹی اور دکھلاوے کے لیے افغان عوام کی جانوں سے کھیل رہا ہے.
بھارت کے سفر پر پابندی
دوسری جانب افغانستان کے وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کو بھارت کے سفر سے روک دیا ہے۔
افغانیوں پر ظلم
بھارت میں افغانستان کے سفیر فرید ماموند زائی کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں میں 30 سے زائد افغان باشندے فوت ہوگئے ہیں اور مزید سینکڑوں افغان باشندے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
بھارت میں افغان سفیر کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں سات افغان طلباء بھی شامل ہے۔
بھارت میں تعلیم کے حصول کے لیے گئے افغان طلباء کا کہنا ہے کہ ہمیں شدید تکلیف کا سامنا ہے بھارت میں افغان مہاجرین کو کرونا ویکسین لگانے کا اب تک کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے جو کہ ہمارے لیے خطرناک امر ہے۔
One Comment
افغانستان کے لالچی حکمرانوں کو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ ہندوستان کی موجودہ حکومت جو مسلم و اسلام دشمنی میں اظہر مناشمس ہے پھر بھی ان پر کیسے اعتبار و اعتماد کر لیا خاص طور پر بی جے پی حکومت