
یہ آذربائیجان میں اقتصادی تعاون تنظیم اجلاس کے بعد وہ یاد گار مناظر ہیں ، جہاں تین ممالک کے رہنماایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر برادرانہ تعلقات، اتحاد اور خطے میں یکجہتی کا پیغام دے رہے ہیں۔
ای سی او اجلاس کے بعد صدر ایردوان ،وزیر اعظم شہباز شریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے خانکندی کی تاریخی عمارتوں کے درمیان چہل قدمی کی۔تینوں رہنما روایتی پروٹوکول سے ہٹ کر بےتکلف انداز میں ہنستے مسکراتےنظر آئے۔عالمی میڈیا اس منظر کو خطے میں قیادت کے عزم اور باہمی اعتماد کی روشن مثال قرار دے رہا ہے۔
اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کا 17واں سربراہی اجلاس آذربائیجان کے شہر خانکندی میں اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس میں رکن ممالک نے خطے میں تعاون، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا، جبکہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی سفارتی سرگرمیاں اور مؤثر خطاب اجلاس کا مرکزی محور بنے۔
اجلاس کی میزبانی آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے کی، جس میں ای سی او کے تمام 10 رکن ممالک، وزرائے خارجہ، مبصرین اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کے لیے رکن ممالک کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ترک صدر نے کہا:
"ای سی او خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے سب سے مؤثر پلیٹ فارم بن سکتا ہے، بشرطیکہ ہم تجارتی تعاون کو فروغ دیں، سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو ترجیح دیں۔”

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اجلاس میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات رکن ممالک کی معیشت اور عوام کی زندگیوں کو متاثر کر رہے ہیں۔ لاکھوں لوگوں کا روزگار اور غذائی تحفظ خطرے میں ہے، جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں وقت کی ضرورت ہیں۔
اجلاس کے دوران صدر ایردوان کی پاکستان، ایران اور آذربائیجان کے سربراہان سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہوئیں۔صدر ایردوان نے آذربائیجان کے صدر الہام علییف سے ملاقات میں کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان ایک قوم دو ریاستیں ہیں اور دونوں ممالک ہر چیلنج میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ ہیں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات میں صدر ایردوان نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کا برادر ملک ہے اور ہم ہر شعبے میں یکجہتی اور تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے پہلی باضابطہ ملاقات میں صدر ایردوان نے کہا کہ ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو ہر میدان میں مزید فروغ دیا جائے گا اور خطے میں استحکام ہماری مشترکہ ترجیح ہے۔
اجلاس کے دوران آذربائیجان کے مختلف شہروں میں یوتھ، ویمن اور بزنس فورمز کا بھی انعقاد کیا گیا تاکہ خطے کی نوجوان نسل اور خواتین کو ترقی کے عمل میں شامل کیا جا سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ای سی او کا اگلا 18واں سربراہی اجلاس 2027 میں ایران میں منعقد ہوگا، جو خطے میں تعاون، ترقی اور استحکام کے تسلسل کی ایک اور علامت ہوگا۔