turky-urdu-logo

کشمیر تنازعے کا حل پاکستان اور کشمیریوں کی ذمہ داری ہے، سابق سینئر سفارتکار عبدالباسط کی ترکی اردو کی اسپیس میں بات چیت

کشمیر کی آزادی پاکستان اور کشمیریوں کی اولین ذمہ داری ہے، بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے تین سال میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدہ کوششیں نہیں کیں، یہ بات نئی دہلی میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر اور سینئر سفارتکار عبدالباسط نے ترکی اردو کے اسپیس میں بات چیت کرتے ہوئے کہی، اسپیس کا موضوع تھا "لہو رنگ کشمیر اور عالمی ضمیر کی بے حسی”۔

اسپیس سے ترکی کے سینئر صحافی عاطف اوزبے اور مقبوضہ کشمیر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ترجمان مختار بابا نے بھی بات چیت کی۔

عبدالباسط نے کہا کہ موجودہ حکومت کو کثیرالجہتی پالیسیاں بنانی ہوں گی تاکہ بھارت پر عالمی برادری کا دباؤ بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے کشمیر کے لئے پاکستان کو ایک خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کی ضرورت ہے جو عالمی رہنماؤں سے رابطہ کرے، دوسرا دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کو متحرک اور سرگرم کرنا ہو گا، عالمی برادری اس لئے پاکستان کا ساتھ نہیں دے رہی ہے کیونکہ پاکستان نے اس مسئلے کو عالمی سطح پر مناسب طریقے سے اجاگر نہیں کیا۔

عبدالباسط نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی کے مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، 5 اگست 2019 کے بعد بھارت نے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، ہر گزرتا دن کشمیریوں کے لئے نئی مشکلات اور پریشانیاں لا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 80 لاکھ کشمییری مختلف ممالک میں آباد ہیں، انہیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی کمیونٹی کو بھی اس سلسلے میں سرگرم کرنا ہو گا۔

انہوں نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کی اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر کشمیر کے لئے مضبوط آواز کو بلند کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت کو بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ مسلم دنیا میں یہ مسئلہ اٹھانا چاہیئے۔ دنیا بھر میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹیز کو ایک مٹھی کی طرح کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا بھارت مسئلہ کشمیر کو پسِ پشت ڈالنے کے لئے مختلف حربے اختیار کر رہا ہے۔ کبھی وہ پاکستان سے تجارت اور عوامی رابطے بڑھانے کی تجویز دیتا ہے اور کبھی پاکستان کو مختلف ایشوز میں پھنسا رہا ہے۔
عبدالباسط نے کہا کہ تین سال پہلے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کا مجموعی حجم 40 کروڑ ڈالر تھا۔ یہ اتنی بڑی رقم نہیں ہے کہ اس کے لئے کشمیر پر سودے بازی کی جا سکے۔
انہوں سب سے پہلے کشمیر کا نعرہ بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان کی سفارتکاری بہت کمزور ہے۔

بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام پر سابق سینئر سفارتکار نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2018 میں کشمیر کی علیحدہ شناخت اور اس کی خودمختاری کو تسلیم کیا تھا لیکن مودی حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو بھی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ بیک ڈور ڈپلومیسی صرف اور صرف کشمیر کے لئے ہونی چاہیئے ناں کہ اس میں تجارت کو شامل کیا جائے جسیا کہ گذشتہ دنوں پاکستان کے ایک بڑے صنعت کار میاں منشا نے لاہور چیمبر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت تجارت کے لئے بیک ڈور ڈپلومیسی پر بات کر رہے ہیں۔

عبدالباسط نے کہا کہ موجودہ حکومت کا گلگت بلتستان کو علیحدہ صوبہ قرار نہ دینے کا فیصلہ بالکل درست ہے۔ بھارت تو یہی چاہتا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو اپنے اندر ضم کر لے اور انہیں اپنا صوبہ قرار دیدے تاکہ اس مسئلہ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تاحال ایک متنازعہ علاقہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ترجمان مختار بابا نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں "Half Widow” کی ایک نئی ٹرم بنائی ہے جو دنیا میں کہیں نہیں ہے۔ کورونا وائرس کو بنیاد بنا کر سری نگر کی جامع مسجد گذشتہ دو سال سے بند ہے، 27 جمعے گزر چکے ہیں اور مسلمانوں کو اس مسجد میں نمازِ جمعہ کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اس وقت مقبوضہ وادی میں 10 لاکھ بھارتی فوجی ظلم و بربریت کی نئی داستانیں لکھ رہے ہیں، اگر آج ہٹلر زندہ ہوتا تو وہ بھی حیران ہوتا جو ظلم و تشدد مودی حکومت کشمیر میں کر رہی ہے وہ ناقابل بیان ہے۔

اب تک ہزاروں نوجوانوں کو پیلیٹ گنز کے ذریعے نابینا بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے ترک حکومت اور خاص طور پر صدر ایردوان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے عالمی فورمز پر آواز اٹھائی۔

ترکی کے سینئر صحافی عاطف اوزبے کہا کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے وہ فلسطین ہو یا قبرص یا کشمیر۔ اقوام متحدہ 74 برسوں میں اس تنازعے کے حل کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے سید علی گیلانی مرحوم اور مجاہدین کی قربانیوں اور جدوجہد کو سراہا۔

 

Read Previous

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منا یا جا رہا ہے

Read Next

سعودی حکومت کا پاکستان سمیت کئی ممالک کے لیے نئی پابندیوں کا اعلان

Leave a Reply