
خاتون اول امینہ ایردوان نے انقرہ میں اسٹیٹ گیسٹ ہاوس میں افطار ڈنر کے دوران زلزلہ زدگان اور زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سر گرمیوں میں حصہ لینے والے رضاکاروں سے ملاقات کی۔
عشائیہ کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اول امینہ ایردوان نے زلزلے میں جانیں گنوانے والوں کے لیے اللہ کی رحمت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ تاریخ میں مسلسل دو بڑے زلزلے نہ صرف اپنی شدت اور تباہ کن قوت کے ساتھ آئے بلکہ ان میں یکجہتی کے جذبات کو بھی متحرک کیا گیا، خاتون اول امینہ ایردوان نے کہا کہ اس صدی کی تباہی فوری طور پر اس صدی کی یکجہتی کی تحریک میں بدل گئی۔
ترکیہ کی زلزلے کے بعد کی کوششوں کے لیے بین الاقوامی حمایت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، خاتون اولامینہ ایردوان نے کہا کہ ترکیہ اور بیرون ملک سے ہزاروں رضاکار ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے پہنچ گئے۔
انسانی امداد کی کوششیں تعصب کی رکاوٹوں کو عبور کر کے احسان کے پلوں میں تبدیل ہو گئیں۔
پیار اور امن کے جو بیج ہماری ریاست کے ساتھ ساتھ ہمارے رضاکاروں اور این جی اوز نے پوری دنیا میں بوئے تھے وہ اس بار ترکیہ میں کھلے ہیں۔
ایک دوسرے پر ہمارا یقین مزید مضبوط ہوا جب کہ بڑے زلزلوں نے ہماری زمینوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
اس طرح ہم نے ایک بار پھر دیکھا کہ جو کچھ بھی ہم خلوص سے کرتے ہیں وہ آخرکار ہمارے پاس ہی لوٹتا ہے۔