صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہمیں اسلام دشمنی،غیر ملکی نفرت اور معاشرتی نسل پرستی جیسی برائیوں کے خلاف یکجا ہونے کی ضرورت ہے ان کا کہنا تھا کہ مسلمان اسی وقت خوشحال اور آسودہ ہو سکتے ہیں جب وہ اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگی کو فروغ دیں گے۔
صدر ایردوان نے ہر سال امریکہ میں منعقد ہونے والے MAS-ICNA کنونشن کے بیسویں اجلاس میں ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں قرآن کریم میں ہر مشکل کے ساتھ آسانی کا بھِی مژدہ سنایا ہے۔ روحانی پیشوا مولانا رومی نے بھی اپنے قول میں کہا کہ نا امیدی کے بعد امیدیں جنم لیتی ہیں ،تاریکی کے بعد اجالا ممکن ہوتا ہے جو کہ فرمان الہی کا ہی عکس ہے ،ہم نے بھی اس مژدہ الہی کو بطور گواہ سیاسی،امور ہائے زندگی ،ملکی و قومی امور اور امت مسلمہ کے طور پر دیکھا ضرور ہے، ہر مشکل کے بعد ایک آسانی کا راستہ ہمیں ضرور نظر آیا ہے۔
صدر نے کہا کہ کورونا کی وبا کے بعد آسانی و آسودگی کا لطف ہم لیں گے جس کے لیے ضروری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر اپناتےہوئے اس وبا کے خلاف جنگ کریں،وبا کے باعث بے روزگار ہوئے افراد کی مدد کرنا بھی ضروری ہے جبکہ معاشرتی طبقات کی خّوشحالی کے لیے صرف کردہ کوششوں میں اضافہ کرنا بھی ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی،غیرملکی نفرت اور نسل پرستی کے خلاف مسلمانوں کو یک جہتی کی زیادہ ضرورت ہے اوریہ اسی وقت ممکن ہوگا جب ہم میں اتحاد و یگانگت پروان چڑھے گی ۔ ہمیں نسل و رنگ کی تفریق کے بجائے اپنی صفوں میں جذبہ اخوت کو تقویت دینا ہوگی کیونکہ تمام مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔اسلام تفریق،قوم پرستی،فتنہ و فساد سے پاک مذہب ہے،ہمیں اپنے وجود کو در پیش تمام خطرات کے خلاف خیرسگالی اور شفقت و مرحمت کی مفاہمت کو اپنے معاشروں میں ترجیح دینا ہوگی اور اگر ایسا کیاگیا تو مجھے یقین ہے کہ رب باری تعالی ہم پر اپنی رحمتوں کے دروازے ضرورکھولے گا۔
