
صدر رجب طیب ایردوان نے آج، انڈونیشیا کے شہر، بوگور میں ایک شاندار استقبالیہ تقریب میں شرکت کے بعد انڈونیشیا کے صدر، پرابووو سبیانتو سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے اور مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
صدر ایردوان منگل کی رات کو ملائیشیا سے انڈونیشیا پہنچے، جہاں عوام نے ترکیہ اور انڈونیشیائی پرچم لہراتے ہوئے ان کا شاندار استقبال کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹیجک تعاون کونسل (HLSCC) اجلاس بھی منعقد ہوا، جس کا قیام 2022 میں بلی میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران عمل میں آیا تھا۔
صدر ایردوان کے دورے میں تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، اور ٹیکنالوجی سمیت دفاعی صنعت میں تعاون کے نئے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے اور مشترکہ فوجی مشقوں کے منصوبے پر بھی بات چیت کی۔
دونوں رہنماؤں نے خطے اور عالمی سطح پر درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا، بالخصوص غزہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ صدر ایردوان نے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے امریکی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر سنجیدہ قرار دیا اور کہا کہ، اسرائیل کو غزہ کی تباہی کا حساب دینا ہوگا۔
انڈونیشیا کے بعد صدر ایردوان آج پاکستان روانہ ہوں گے، جہاں وہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ پاکستان-ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے اور ایک اور اعلیٰ سطحی اسٹریٹیجک تعاون اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔