صدر ایردوان نے اپنی سیاسی زندگی کی انتخابی جنگ میں داخل ہونے سے قبل آیا صوفیہ میں اپنے رب کے سامنے سجدہ ریز ہوکر انتخابی مہم کا اختتام کیا۔
سورج غروب ہوتے ہی استنبول شہر اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھا ۔
ایردوان شام کو آیا صوفیہ گئے۔
صدر ایردوان نےآیا صوفیہ میں شام اور رات کی نمازیں ادا کیں، سورۃ البقرہ کی ابتدائی 5 آیات کی تلاوت بھی کی۔
نمازیوں سے مخاطب کرتے ہوئے صدر ایردون کا کہنا تھا کہ آپ کا اتحاد مستقل ہونا چاہیے، اور آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس اتحاد کی پیروی پوری اسلامی دنیا کرتی ہے۔
ترکیہ کی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی پیروی پوری اسلامی دنیا کر رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں، دشمن گروہ اس کے برعکس چلتے ہیں اور وہ اس اتحاد کو سبوتاژ کر کے ترکیہ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں ۔
"اللہ انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہ دے۔
آپ کی کوششوں اور عزم سے، جب تک ہم سب اتحاد و یکجہتی میں ہیں ، ہمارا دشمن ناکام رہے گا۔
آئیں سب مل کر قرآن کو مضبوطی سے سینے سے لگائیں اور مجھے امید ہے کہ میرا رب ہمیں اس کا اجر عطا کرے گا۔
ایردوان کو ریٹائرڈ سرکاری ملازم کمال کلچدار اولو اور انکے چھ جماعتوں کے متضاد اتحاد سے زیادہ طاقتور یا متحدہ اپوزیشن کا سامنا کبھی نہیں ہوا۔
صدر ایردوان نے 21 سال تک ایک کے بعد ایک قومی الیکشن جیتتے ہوئے اپنے حریفوں کو تقسیم کرنے اور غیر متوقع اتحاد بنانے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
لیکن ان کے مذہبی نظریات اور پان اسلامک اپروچ سے ترکیہ کے مذہب بیزار طبقات نالاں ہیں ۔
حزب اختلاف کی چھ جماعتوں نے اپنے سیاسی اور ثقافتی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ایردوان کو باہر دھکیلنے کے واحد مقصد کے حصول کے لیے اپنی قوتوں کو مجتمع کیا ہے۔
انہیں سرکاری طور پر ترکیہ کی کرد نواز پارٹی کی حمایت حاصل ہے یہ ایک ایسا گروپ ہے جسے تقریباً 10 فیصد ووٹ حاصل ہیں
