
صدر رجب طیب ایردوان نے 6 فروری کو آنے والے زلزلوں سے متاثرہونے والے شہر آدیامان کا دورہ کیا۔
آدیامان میں شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے زلزلے کے نشانات کو جلد از جلد مٹانے اور زلزلے سے متاثرہ شہروں کی بحالی کو اپنی ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم زلزلے کے چند دن بعد ہی آدیامان پہنچے اور ہمارے شہریوں کو گلے لگایا اور انکے دکھ میں انکے شانہ بشانہ کھڑے ہوئے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم رمضان کے مقدس مہینے میں ایک بار پھر آدیامان آئے اور اپنے بھائیوں کے ساتھ وقت گزارا۔انتخابی مہم کے دوران بھی، ہم نے ہمیشہ زلزلہ زدہ علاقے پر نظر رکھی ۔
انہوں نے کہا کہ جن وزراء، ایم پیز، میئرز اور مقامی منتظمین کو شہر میں تفویض کیا گیا ہے وہ دن رات اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، اہوں نے ہر شہری کے مسائل سے منسلک ہو کر اور انکے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کام چوبیس گھنٹے کام کیا ہے۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ریاست نے زلزلہ زدگان کے لیے تمام ذرائع اور وسائل کو متحرک کیا، صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ابتدائی چند دنوں میں کچھ کوتاہیاں تھیں مگر میرے رب کا شکر ہےکہ اس نے ہمیں ہمت دی کہ ہم تیزی سے ان کوتاہیوں کو پورا کر سکیں اور شہر کی بحالی اور اپنے لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھ سکیں۔
انکا کہنا تھا کہ یہ سچ ہے کہ ہم کھوئی ہوئی جانوں کو واپس نہیں لا سکتے اور نہ ہی انکی جگہ کوئی اور لے سکتا ہے ہم انکی مغفرت کے لیے دعا گو ہیں اور ہم باقی تمام نقصانات کی تلافی کے لیے پرعزم ہیں۔
اس بات کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہ منہدم اور تباہ شدہ مکانات اور عمارتوں کو بہتر اور زیادہ لچکدار سے تبدیل کیا جائے گا، صدر ایردوان نے مزید کہا کہ ہم اپنے تمام وعدوں کو پورا کرنے تک بغیر رکے دن رات کام کریں گے۔