انقرہ اسپورٹس ہال میں منعقدہ برسر اقتدار آق پارٹی کے گرینڈ کنونشن میں صدر رجب طیب ایردوان کو ایک بار پھر پارٹی کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا ہے۔ پارٹی کے نئے چیئرمین کےانتخاب میں صدر ایردوان کے سامنے کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا جس کی وجہ سے وہ بلامقابلہ پارٹی کے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں۔
صدر ایردوان، آق پارٹی کے 1607مندوبین میں سے 1547 کے ووٹ حاصل کرتے ہوئے پارٹی کے نئے سرے سے چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔ اسطرح انہوں نے ایک بار پھر اپنی پارٹی کی مکمل حمایت حاصل کر لی ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے آق پارٹی کے 8ویں گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آق پارٹی نے اپنی مسلسل محنت اور عوامی حمایت کی بنیاد پر دنیا کی سب سے بڑی پانچ سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے یہ کامیابی کسی خفیہ سودے بازی یا مفادات کی سیاست سے نہیں بلکہ عوام کے خوابوں، امنگوں اور امیدوں کو حقیقت میں بدل کر عوام کے دلوں میں جگہ بنا کر اور انکی خدمت کر کے حاصل کی ہے۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ جہاں آق پارٹی موجود ہے، وہاں تعطل، ناامیدی اور زہریلی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں ہونے والی ہر منفی سیاست اور بحران کا بہترین حل آق پارٹی اور عوامی اتحاد ہے۔
