
اسلام آباد — پاکستان سے افرادی قوت کی بیرون ملک برآمد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 سے اب تک تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں کو دنیا کے 20 مختلف ممالک میں ملازمتیں فراہم کی گئیں۔ اس پیش رفت کو پاکستان کی معیشت کے لیے مثبت قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ اس سے ترسیلاتِ زر میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب پاکستانی ورکرز کے لیے سب سے بڑی منزل ثابت ہوا، جہاں سب سے زیادہ پاکستانیوں کو روزگار ملا۔ دیگر اہم ممالک میں ترکیہ، متحدہ عرب امارات، عمان، چین، جاپان، قطر، بحرین، برطانیہ، آسٹریلیا، کویت، آذربائیجان، رومانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مختلف شعبوں جیسے تعمیرات، صحت، آئی ٹی، انجینئرنگ، زراعت اور سروس سیکٹر میں پاکستانی ورک فورس کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بالخصوص خلیجی ممالک میں بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں اور یورپی ممالک میں ٹیکنیکل افرادی قوت کی ضرورت نے پاکستانی ورکرز کے لیے نئی راہیں کھولی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ملازمتوں میں یہ اضافہ پاکستان کے لیے معاشی استحکام کا باعث بنے گا اور ملک میں بیروزگاری کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ تاہم ساتھ ہی تجویز دی جا رہی ہے کہ حکومت کو ہنر مند افرادی قوت کی تیاری پر مزید توجہ دینی چاہیے تاکہ عالمی منڈی میں زیادہ مسابقت کے ساتھ حصہ لیا جا سکے۔