
وائٹ ہاؤس میں حلف برداری کے چند گھنٹوں بعد نو منتخب امریکی صدر ،ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کے کیپیٹل ہل حملے میں ملوث تقریبا 1,500 افراد کے لیے معافی کا اعلان کر دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ، یہ پروکلیمیشن ایک سنگین قومی ناانصافی کا خاتمہ کرتی ہے، جو گزشتہ چار سالوں سے امریکی عوام پر مسلط کی گئی تھی اور قومی مصالحت کے عمل کا آغاز کرتی ہے۔
ٹرمپ نے ان افراد کو معاف کیا جو فسادات سے متعلق جرائم میں مجرم قرار دیے گئے تھے، تاہم 14 افراد کی سزائیں کم کر کے ان کی پہلے ہی کاٹی گئی مدت تک محدود کر دی گئیں۔
حکم نامے کے مطابق، فسادات سے متعلق تمام زیر التوا مقدمات ختم کر دیے جائیں گے۔
حکم پر دستخط کرتے وقت ٹرمپ نے کہا کہ، یہ ایک بڑا اقدام ہے اور امید ظاہر کی کہ، جیل میں قید افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے گا۔
امریکی محکمہ انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق، کیپیٹل ہل حملے سے متعلق جرائم کی مد میں 1,500 سے زائد افراد پر الزامات عائد کیے گئے تھے۔
6جنوری 2021 کو ٹرمپ کے حامیوں نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی عمارت پر دھاوا بول دیا، جہاں اس وقت جوبائیڈن کی انتخابی جیت کی تصدیق کی جا رہی تھی۔
یہ حملہ ٹرمپ کی جانب سے بے بنیاد انتخابی دھاندلی کے دعووں کو ہوا دینے والے ایک جلسے کے بعد ہوا، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔