
امریکہ نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے ایک سو پندرہ کلومیٹر دور پرنس سلطان ایئر بیس سے اپنے پٹریاٹ فضائی دفاعی نظام کی بیٹریز ہٹادی ہیں۔ حالانکہ ان دنوں سعودی عرب کو حوثی باغیوں کی جانب سے شدید میزائل اور ڈرونز حملوں کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے جون 2021 میں اعلان کیا تھا کہ وہ مشرق وسطی سے سینکڑوں فوجیوں ، جنگی طیاروں اور فضائی دفاعی نظام کو کہیں اور منتقل کرے گا۔ وال سٹریٹ جریدے میں چھپنے والے آرٹیکل میں کہا گیا تھا امریکہ نے عراق، کویت، اردن اور سعودی عرب سے فوجیوں، ایئر ڈیفنس سسٹم اور طیاروں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ ڈویلپمنٹ اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اسی اثنا میں ایف بی آئی کو نائن الیون میں ملوث سعودی شہریوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے کا کہا ہے۔ دوسری جانب امریکی سیکرٹری دفاع کا دورہ سعودی عرب بھی ملتوی ہوگیا ہے۔
جبکہ اسرائیلی حکام نے اس ڈویلپمنٹ پر مصر اور سعودی عرب کی جانب سے امریکہ پر شدید تنقید کے حوالے سے اسے خبردار کیا ہے۔