نئے امریکی وزیر خارجہ، مارکو روبیو نے غزہ میں حالیہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے لیے واشنگٹن کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
جینین میں اسرائیل کی خطرناک کارروائی کے دوران، روبیو نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو امریکہ کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹیمی بروس کے مطابق، رواں ہفتے نیتن یاہو سے بات کرتے ہوئے روبیو نے بتایا کہ، امریکہ کی اسرائیل کے لیے مستقل حمایت صدر ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، ج
انہوں نے نیتن یاہو کو حماس اور حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی کامیابیوں پر مبارکباد دی اور غزہ میں باقی مغویوں کی رہائی کے لیے بھرپور کوششوں کا عزم کیا۔
غزہ میں اسرائیل کی 15 ماہ طویل جنگ کے بعد رواں ماہ 20 جنوری کو جنگ بندی کا آغاز ہوا، جس میں قیدیوں اور مغویوں کا تبادلہ شامل تھا۔
سابق امریکی صدر ،جو بائیڈن نے اسی طرح کے معاہدے کے لیے کئی ماہ کوشش کی تھی۔ صدر ٹرمپ نے بھی ایک نمائندہ بھیجا تھا، تاکہ وہ معاہدے کو عملی جامہ پہنا سکیں، لیکن بعد میں کہا کہ، وہ اس معاہدے کی پائیداری کے بارے میں پراعتماد نہیں ہیں۔
عہدہ سنبھالتے ہی ٹرمپ نے ان انتہا پسند اسرائیلی آبادکاروں پر پابندیاں ختم کر دیں جو فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث تھے۔
اپنے پہلے دور حکومت میں ٹرمپ نے ایک امن منصوبہ پیش کیا جسے ‘صدی کی ڈیل’ کہا گیا، جس میں مغربی کنارے کے بڑے حصے کو اسرائیل کے ساتھ شامل کرنے کا منصوبہ شامل تھا۔
اسی دوران، اسرائیل کی آئرن وال نامی مغربی کنارے کی کارروائی میں کم از کم 10 فلسطینی جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس آپریشن کو ایران کے خلاف ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ قرار دیا، اور کہا کہ، جہاں کہیں بھی ایران اپنے ہتھیار بھیجتا ہے ، غزہ، لبنان، شام، یمن اور مغربی کنارہ ، ہم اسے روکیں گے۔
اسرائیلی حکومت نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ ،وہ مغربی کنارے میں ہتھیار اور مالی مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایک علیحدہ کال کے دوران، وزیر خارجہ روبیو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ایران اور اس کے حمایتی گروہوں سے درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔
بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان ایک معاہدے کے لیے کوشش کی تھی جس میں سعودی عرب کو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے امریکی دفاعی معاہدہ اور ایک سول نیوکلیئر پروگرام کی حمایت شامل تھی، لیکن 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد یہ معاہدہ معطل کر دیا گیا۔
