
شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے 23ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر چین کے وزیراعظم لی چیانگ پاکستان پہنچے۔ اُن کی آمد پر وزیرِ اعظم شہباز شریف، وزیرِ خارجہ، وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور دیگر وفاقی وزرا نے پرتپاک استقبال کیا۔ چینی وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور ایئرپورٹ پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
بعد ازاں، وزیراعظم ہاؤس میں چینی وزیراعظم کا خصوصی استقبال کیا گیا جہاں پاک چین دوستی کی علامت کے طور پر پودا بھی لگایا گیا۔ لی چیانگ نے وزیراعظم پاکستان سے اہم ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوا۔
آرمی چیف سے ملاقات
چینی وزیراعظم نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت پاکستان کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں، جن میں دفاعی تعاون، علاقائی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستانی افواج کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین ہر سطح پر پاکستان کا ساتھ دیتا رہے گا۔
گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح
چینی وزیراعظم اور وزیراعظم شہباز شریف نے ورچوئل طور پر گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح کیا، جسے دونوں ممالک کے درمیان ترقیاتی تعاون کی بہترین مثال قرار دیا گیا۔ لی چیانگ نے منصوبے کی تکمیل کو خطے کی معاشی ترقی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط
پاکستان اور چین کے درمیان مختلف معاہدات پر دستخط کیے گئے، جن میں اسمارٹ کلاس رومز، انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات، مواصلات، آبی وسائل، اور غذائی تحفظ جیسے شعبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا ایک معاہدہ بھی کیا گیا، جس کا مقصد اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینا ہے۔
وزیراعظم لی چیانگ کے اس دورے کو دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے، جس میں دفاع، تجارت اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بڑے فیصلے متوقع ہیں۔