turky-urdu-logo

چین کا بڑا فیصلہ — سوشل میڈیا پر طبی، قانونی، مالی اور تعلیمی موضوعات پر بات کرنے کے لیے یونیورسٹی ڈگری لازمی




بیجنگ — چین نے سوشل میڈیا کے استعمال اور آن لائن مواد کی نگرانی سے متعلق ایک اہم قانون متعارف کروا دیا ہے۔ نئے ضابطے کے تحت اب سوشل میڈیا پر مواد تیار کرنے والے افراد (کانٹینٹ کری ایٹرز) کو اگر وہ طبی، قانونی، مالی یا تعلیمی موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں، تو ان کے لیے متعلقہ شعبے میں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


چینی نیشنل سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس اقدام کا مقصد جعلی معلومات، غیر مصدقہ مشوروں اور عوامی گمراہ کن بیانات پر قابو پانا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت صرف وہی افراد ماہرانہ رائے دے سکیں گے جن کے پاس متعلقہ شعبے کی پیشہ ورانہ اہلیت اور دستاویزی ثبوت موجود ہوں گے۔


رپورٹس کے مطابق چین میں گزشتہ برسوں کے دوران آن لائن پلیٹ فارمز پر غلط طبی مشوروں اور مالیاتی گائیڈنس کے باعث عوامی شکایات میں اضافہ ہوا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قانون سوشل میڈیا کے ماحول کو مزید ذمہ دار اور محفوظ بنانے میں مدد دے گا۔
چینی شہریوں نے اس فیصلے کو ملے جلے ردِعمل کے ساتھ قبول کیا ہے — کچھ صارفین نے اسے قابلِ تعریف قدم قرار دیا ہے، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ اس سے اظہارِ رائے کی آزادی محدود ہو سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق چین کا یہ قدم سوشل میڈیا کے ضوابط کے حوالے سے دنیا بھر میں ایک مثالی اور سخت معیار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Read Previous

پاکستان کے فیلڈ مارشل زبردست فائٹر ہیں، وہ بہت اچھے انسان ہیں — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

Read Next

پاکستان میں “ہفتۂ ترکیہ” کی شاندار تقریبات — اسلام آباد ترک پرچموں اور سرخ روشنیوں سے جگمگا اُٹھا

Leave a Reply