
چین نے کہا ہے کہ مختلف ممالک میں امریکی فوج کی کارروائیوں سے ان ممالک میں انسانی المیوں نے جنم لیا ہے۔ امریکہ کئی ممالک کی جغرافیائی حدود میں زبردستی کارروائیاں کرتا ہے جس سے ان ممالک کی خارجہ پالیسی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
چین کی سرکاری حمایت یافتہ تنطیم "چائنا سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اسٹڈیز” نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے امریکہ نے کئی ممالک کو غیر ملکی جنگوں کا مرکز بنا دیا ہے۔ ان جنگوں سے متاثرہ ممالک کے لاکھوں شہری اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ان ممالک میں کئی ایسے انسانی المئے پیدا ہوئے ہیں جو انتہائی ہولناک ہیں۔
چین کی تنظیم نے کہا ہے کہ ان غیر ملکی جنگوں سے امریکہ کی منافقت اور خود غرضی کھل کر سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 1947 میں امریکہ کی یونان میں مداخلت سے شروع ہونے والی غیر ملکی جنگوں کا دائرہ 2019 میں وینزویلا، کوریا، ویت نام، خلیج عدن، کوسوو، افغانستان، عراق اور شام تک پھیل گیا ہے۔
چین کی این جی او نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ طاقت کے نشے میں امریکہ ان جنگوں کے نتائج کی بھی پرواہ نہیں کی۔ امریکہ نے اپنے مفادات کے لئے دنیا کے کئی ممالک میں انسانی المیوں اور بحرانوں کو جنم دیا اور آج انسانی حقوق کا علم بردار بن گیا ہے۔