امریکہ اور برطانیہ چین سے خوفزدہ ،،
امریکی ایف بی آئی اور برطانوی ایم آئی سکس کے سربراہوں کی پہلی مشترکہ پریس کانفرنس،،
چین امریکہ اور برطانیہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن گیا،،
ایم آئی سکس کے ڈائریکٹر جنرل کین میک کیلم نے کہا چین کے خلاف تحقیقات دگنی کر دی گئی ہیں،،
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا امریکہ اور برطانیہ کی قومی سلامتی اورمعیشت کو سب سے بڑا خطرہ چین سے ہے،،
چین دونوں ملکوں کی سیاست میں مداخلت کر رہا ہے،،
چین امریکہ اور برطانیہ سے جدید ٹیکنالوجی چوری کر رہا ہے،،
دونوں ملکوں کی تجارت کو چین بتدریج نقصان پہنچا رہا ہے،،
چین نے نیویارک میں کانگریس کے انتخابات میں کھلی مداخلت کی کیونکہ وہ تیان من کے سابق احتجاجی کارکن اور چین کے سخت مخالف ایک امیدوار کو رکن بننے سے روکنا چاہتا تھا،،
ایف بی آئی کے سربراہ نے کہا چین مغربی کاروبار کےلئے سنگین خطرہ بن چکا ہے،، کئی کاروباری اداروں نے چین کے بڑھتے ہوئے خطرے پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے،،
چین ٹیکنالوجی کو چوری کر رہا ہے،،
چین کی حکومت کا ہیکنگ پروگرام دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے بڑا خطرہ ہے،،
ایم آئی سکس کے کین میک کیلم نے کہا گذشتہ سال 37 ممالک کے ساتھ چین کی سائبر جاسوسی کی انٹلی جنس معلومات شیئر کیں،، چین امریکہ اور یورپ کی ایئرو اسپیس انڈسٹری تک پہنچ گیا ہے جہاں سے اہم ڈیٹا اور خفیہ معلومات چوری کی جا رہی ہیں،،
ایف بی آئی کے سربراہ نے کہا اگر چین نے تائیوان پر قبضے کے لئے طاقت استعمال کی تو دنیا ایک خوفناک معاشی بحران کا شکار ہو جائے گی،،
بعض سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ چین میں خوشحالی اور یورپ کے ساتھ رابطے بڑھنے سے چین میں سیاسی آزادی کا راستہ کھل رہا ہے،،ان کا یہ مفروضہ مکمل طور پر غلط ہے،،
لندن میں چین کے سفارتخانے نے امریکہ اور برطانیہ کی تشویش اور خدشات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا جن الزامات کا زکر کیا گیا ہے وہ جھوٹے ہیں
