
اسلام آباد / بیجنگ —چین اور پاکستان کی فضائی افواج تاریخ میں پہلی بار بھارت کی سرحد کے قریب ایک بڑی اور مشترکہ فضائی مشق کرنے جا رہی ہیں، جسے دفاعی ماہرین خطے میں تزویراتی توازن اور عسکری تعاون کے تناظر میں غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دے رہے ہیں۔ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق، یہ مشقیں آنے والے ہفتوں میں پاکستان کے شمالی علاقوں اور چین کے جنوب مغربی سرحدی علاقوں میں منعقد کی جائیں گی، جو بھارت کے قریبی سرحدی علاقوں سے متصل ہیں۔ مشق کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان عسکری ہم آہنگی کو فروغ دینا، فضائی حربی مہارتوں کا تبادلہ کرنا اور مشترکہ دفاعی چیلنجز سے نمٹنے کی تیاری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔چینی وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مشقیں باہمی اعتماد، دفاعی تعاون اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم ہیں۔ مشق میں جدید لڑاکا طیارے، فضائی دفاعی نظام، ریڈار، اور دیگر اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا جائے گا۔دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین اور پاکستان کی جانب سے یہ قدم ایک واضح پیغام ہے کہ دونوں ممالک خطے میں بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور یکطرفہ اقدامات پر مشترکہ حکمتِ عملی رکھتے ہیں۔ بالخصوص لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) اور لائن آف کنٹرول (LoC) کے تناظر میں یہ پیش رفت غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔اسلام آباد میں اعلیٰ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مشقیں نہ صرف دونوں افواج کی پیشہ ورانہ مہارت میں اضافے کا باعث بنیں گی بلکہ خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گی۔واضح رہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون گزشتہ دہائی میں غیر معمولی حد تک بڑھ چکا ہے، اور یہ تازہ اقدام اس تعلق کی گہرائی کا ایک عملی مظہر ہے۔