turky-urdu-logo

پاکستان میں آذربائیجان کے یوم فتح کے موقع پر اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد

اسلام آباد میں آذربائیجان کے سفارت خانے نے آرمینیا کے غیر قانونی قبضے سے آذری علاقوں کی آزادی کے موقع پر تقریب کا انعقاد کیا۔

اسلام آباد میں یوم فتح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے کہا کہ ہر سال 8 نومبر کو جمہوریہ آذربائیجان میں یوم فتح کے طور پر منایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمینیا نے سرکردہ بین الاقوامی اداروں کے فیصلوں اور قراردادوں کے باوجود تقریباً تین دہائیوں تک آذربائیجانی علاقوں کو غیر قانونی قبضے میں رکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرمینیا نے ان تمام فیصلوں اور قراردادوں کو نظر انداز کیا اور ہمارے تقریباً 20 فیصد علاقے پر غیر قانونی طور پر قبضہ جاری رکھا۔

قبضے کے دوران، 10 لاکھ سے زائد آذربائیجانی مہاجرین اور آئی ڈی پیز بن گئے۔ "ہمارے لوگ نسلی صفائی کا نشانہ بن گئے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چار قراردادیں منظور کیں جن میں ہمارے علاقوں سے آرمینیائی فوجیوں کے فوری اور غیر مشروط انخلاء کا مطالبہ کیا گیا، لیکن ان قراردادوں پر کبھی عمل نہیں ہوا۔

سفیر نے مزید کہا کہ دو سال قبل 2020 میں آذربائیجان کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر انچیف صدر الہام علی یوف کی قیادت میں آذربائیجان کی فوج نے آذربائیجان کے علاقوں کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کرایا تھا اور آرمینیا کو تسلیم کرنے کے ایکٹ پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اس طرح آذربائیجان نے تاریخی فتح حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد آذربائیجان نے آزاد کرائے گئے علاقوں میں بڑے پیمانے پر بحالی اور تعمیر نو کا کام شروع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آذربائیجان نے اپنی علاقائی سالمیت کو بھی یقینی بنایا، اور تقریباً 10 لاکھ بے گھر آذربائیجانیوں کے بنیادی حقوق کو بحال کیا۔

2021 اور 2022 میں، آذربائیجان کی حکومت نے آزاد کرائی گئی زمینوں میں بڑے پیمانے پر تعمیر نو اور بحالی کی سرگرمیوں کے لیے تقریباً 3 بلین ڈالر مختص کیے تھے۔

انکا کہنا تھا کہ دو بین الاقوامی ہوائی اڈے، یعنی فزولی اور زنگیلان بین الاقوامی ہوائی اڈےکی تعمیر نو تیزی سے مکمل کی گئی۔

پاک آذربائیجان دوستی کے بارے میں بات کرتے سفیر کا کہنا تھا کہ برادر پاکستان، سابقہ کاراباخ تنازعہ کے پہلے دن سے، ساتھ ہی ساتھ 2020 میں حب الوطنی کی جنگ کے دوران، آذربائیجان کے منصفانہ موقف کی اخلاقی اور سیاسی طور پر حمایت کرتا رہا ہے، اور آذربائیجان کی حکومت اور عوام نے اسے بے حد سراہا ہے۔”

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’آذربائیجان میں آرمینی قبضے کو ہمیشہ اسی طرح کی صورتحال سمجھا جاتا تھا جیسا کہ کشمیر میں ہے۔‘‘

آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف، ترکیہ کے سفیر مہمت پاچاجی، پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے تقریب میں کاراباخ کی آزادی کا کیک بھی کاٹا۔

تقریب میں پاکستانی گلوگار اسد قریشی نے "دل ہے ترکیہ پاکستان، جان ہے آذربائیجان” نغمہ گا کر حاضرین کو محظوظ کیا ۔

Read Previous

پاکستان : شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا 144 واں یوم پیدائش

Read Next

سویڈن کی سلامتی ترکیہ کی سلامتی سے منسوب ہے، ترک اسپیکر

Leave a Reply