یوریشین ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ چین کے بعد پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور پاکستان نے ترکیہ سے متعدد جدید دفاعی نظام حاصل کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ترکیہ سے جن اہم دفاعی آلات اور نظاموں کی خریداری کی ہے، اُن میں شامل ہیں:
جدید ڈرون طیارے
کروز میزائل
ٹارگٹنگ پوڈز
دیگر اسٹریٹجک دفاعی سسٹمز
اس کے علاوہ پاکستان نیوی ترکیہ سے ملجم کلاس کارویٹ بحری جہازوں کی خریداری بھی کر رہی ہے، جو پاکستان کی بحری صلاحیت میں اہم اضافہ سمجھے جاتے ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ترکیہ–پاکستان دفاعی تعاون خطے میں اسٹریٹجک توازن کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس شراکت داری نے دونوں ممالک کے تکنیکی تعاون، مشترکہ پیداوار اور دفاعی صنعت کی ترقی کے نئے راستے کھول دیے ہیں۔
