turky-urdu-logo

شامی صدر کی ایردوان سے ملاقات، ترکیہ ہر فورم پر شام میں اسرائیلی جارحیت کی مخالفت جاری رکھے گا، ایردوان

شام کے صدر احمد الشراع نے ہفتے کے روز صدر رجب طیب ایردوان کا مغربی پابندیوں کی مخالفت اور خطے کے جاری چیلنجز کے دوران ترکیہ کی جانب سے شامی حکومت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

یہ ملاقات استنبول میں منعقد ہوئی، جہاں صدر ایردوان نے شامی صدر کی آمد پر ان کا استقبال کیا۔

تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے اور دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں وفود نے ایک ساتھ کھانا بھی کھایا۔

اس طویل بات چیت میں ترکیہ کے اہم حکام شامل تھے، جن میں وزیر خارجہ حاقان فیدان، وزیر دفاع یاسر گولر، انٹیلیجنس چیف ابراہیم کالن، صدارتی خارجہ پالیسی و سلامتی مشیر عاکف ، اور ڈیفنس انڈسٹری کے سربراہ حلک گورگون شامل تھے۔ شام کی طرف سے وزیر خارجہ اسعد حسن الشبانی اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

ترکیہ کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشنز کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق، صدر ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ، ترکیہ ہر فورم پر شام میں اسرائیلی جارحیت کی مخالفت جاری رکھے گا اور شام کی علاقائی سالمیت اور مرکزی حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔

صدر ایردوان نے امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے شام پر عائد پابندیوں میں نرمی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ، ترکیہ اس پیش رفت سے خوش ہے اور وہ توانائی اور دفاع سمیت اہم شعبوں میں دمشق کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا۔

شامی صدر احمدالشراع، جنہوں نے پابندیاں ہٹنے کے بعد پہلی بار ترکیہ کا دورہ کیا، نے صدر ایردوان کی مستقل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے شام پر عائد پابندیوں کے مؤثر طور پر خاتمے کے احکامات جاری کیے ہیں، جو کہ جنگ سے متاثرہ ملک کے لیے بین الاقوامی پالیسی میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔

Read Previous

پاکستان میں آذربائیجان کی یوم آزادی منایا گیا، پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستی کو بھی اجاگر کیا گیا

Read Next

بھارت ہمارا بائیکاٹ تو کر سکتا ہے، پر ترکیہ اور پاکستان کو جدا نہیں کر سکتا، عصمت تاش

Leave a Reply