turky-urdu-logo

مسئلہ فلسطین کے منصفانہ سیاسی حل کے حصول کے بغیر ہمارے خطے میں پائیدار امن اور استحکام کا قیام ممکن نہیں،صدر ایردوان

صدر ایردوان کا کہنا ہے  کہ ترکیہ اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے جلد از جلد مثبت نتائج حاصل کرنے کی امید رکھتا ہے۔

ترکیہ یرغمالیوں کے بحران کو حل کرنے کے لیے مسلسل رابطے میں ہے اور وہ مذاکرات سے مثبت نتائج حاصل کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

صدر ایردوان  نے اپنے الجزائری ہم منصب عبدالمجید تیبون کے ساتھ دارالحکومت الجزائر میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن قطر کی مشترکہ کوششوں سے مظلوموں کی رہائی کے لیے بات چیت میں مصروف ہیں۔

غزہ پر اسرائیل کی بمباری پر صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہسپتالوں، عبادت گاہوں، دیگر تنصیبات پر حملے ، اور لوگوں کی جبری نقل مکانی "غیر انسانی اور بربریت” کے مترادف ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ 1967 کی سرحدوں پر مبنی مشرقی یروشلم میں اس کے دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام اب ناگزیر ہے۔

اس سلسلے میں ہم اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے منصفانہ سیاسی حل کے حصول کے بغیر ہمارے خطے میں پائیدار امن اور استحکام کا قیام ممکن نہیں ہے۔

7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس کے سرحد پار حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں مسلسل فضائی اور زمینی حملے شروع کیے ہیں۔

غزہ میں حکام نے پیر کو بتایا کہ 7 اکتوبر سے انکلیو پر جاری اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 13,300 سے زیادہ ہو گئی ہے جن میں 5,600 بچے اور 3,550 خواتین شامل ہیں۔

دریں اثنا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

Read Previous

پاک افغان کشیدگی، کیا افغانستان متبادل ‘ٹرانزٹ ٹریڈ’ کی طرف جا رہا ہے؟

Read Next

ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی تعلقات کا فروغ

Leave a Reply