turky-urdu-logo

ترکیہ میں 75 ارب کیوبک میٹر قدرتی گیس کا نیا ذخیرہ دریافت

ترکیہ کے توانائی ذخائر میں ایک بڑی پیش رفت اس وقت دیکھنے میں آئی ، جب صدر رجب طیب ایردوان نے بلیک سی میں 75 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس کے نئے ذخیرے کی دریافت کا اعلان کیا۔

اتوار کو جاری رپورٹ کے مطابق، یہ کامیابی نہ صرف ترکیہ کی توانائی کی سلامتی کو تقویت دیتی ہے، بلکہ اسے عالمی سطح پر ایک مرکزی ملک بننے کے ہدف کے قریب بھی لاتی ہے۔

صدر ایردوان نے بتایا کہ، یہ گیس ذخیرہ گھریلو استعمال کی ضروریات کو تقریبا ساڑھے تین سال تک پورا کر سکتا ہے، اور اس کی مالی قدر کا اندازہ تقریبا30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔

یہ دریافت جدید ٹیکنالوجی سے لیس ڈرلنگ جہاز ’عبدالحمید ہان‘ کے ذریعے گوکتیپے-3 کنویں میں، سطح سمندر سے 3,500 میٹر کی گہرائی پر کی گئی۔ یہ کنواں ساحل سے 165 کلومیٹر دور اور سکاریہ گیس فیلڈ سے مغرب میں 69 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

سکاریہ گیس فیلڈ اس وقت ترکیہ کی گیس پیداوار کا سب سے بڑا مرکز ہے، جہاں یومیہ 9.5 ملین مکعب میٹر گیس نکالی جا رہی ہے۔ ترکیہ اب بھی اپنی زیادہ تر توانائی کی ضروریات درآمدات سے پوری کرتا ہے، لیکن حکومت مقامی وسائل کو ترقی دے کر اور بین الاقوامی شراکت داریوں کو فروغ دے کر توانائی پر خودانحصاری حاصل کرنا چاہتی ہے۔

ترکیہ کے وزیر توانائی و قدرتی وسائل، الب ارسلان بائراکتار کے مطابق، ہمارا ہدف ایک مکمل خودمختار ترکیہ ہے، اور ہم ہر تنقید یا رکاوٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے اس راہ پر آگے بڑھتے رہیں گے۔

توانائی ماہر اوغوزہان اکینیر کے مطابق، یہ دریافت بلیک سی میں ترکیہ کی جاری کوششوں کا تسلسل ہے، جہاں ہر ممکن ذخیرے کو مرحلہ وار دریافت اور ترقی دی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق، یہ 75 ارب مکعب میٹر گیس فوری طور پر استعمال نہیں ہو گی، بلکہ ہر سال 5 سے 6 ارب مکعب میٹر نکال کر کئی سالوں میں استعمال کی جائے گی، جو ترکیہ کی سالانہ 60 ارب مکعب میٹر کھپت کا 7 سے 8 فیصد بنتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ، اس نئی دریافت کے بعد بلیک سی میں ترکیہ کے گیس ذخائر 710 ارب مکعب میٹر سے بڑھ کر 785 ارب مکعب میٹر ہو گئے ہیں، جو ملکی معیشت کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے۔ ہر نئی دریافت سے ترکیہ کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی آتی ہے، کیونکہ توانائی درآمدات میں کمی آتی ہے۔ ترکیہ نہ صرف مقامی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے ،بلکہ وہ ایک گیس ،برآمد کرنے والے ملک میں بھی تبدیل ہو رہا ہے۔ اب تک ترکیہ بلقان ممالک اور نخچیوان کو گیس فراہم کر رہا ہے اور اب شام کو بھی گیس برآمد کرنے کے منصوبے زیر غور ہیں۔

اوغوزہان اکینیر کے مطابق، توانائی کے میدان میں ان کامیابیوں نے ترکیہ کو سیاسی، سفارتی اور عسکری لحاظ سے مزید مستحکم کیا ہے، اور یہ پیش رفت ترکیہ کے اس وژن کو تقویت دیتی ہے کہ وہ ایک علاقائی اور بین الاقوامی توانائی مرکز بنے۔

Read Previous

ترک سفیر کی وزیراعلی پنجاب سے ملاقات، تجارت، امن اور ثقافتی روابط پر تفصیلی تبادلہ خیال

Read Next

ترکیہ، چین اور آذربائیجان کو خراج تحسین، پاکستانیوں کا جے 10 سی طیارے کا انسانی ماڈل بنا کر حب الوطنی کا شاندار مظاہرہ

Leave a Reply