افغانستان کے وزیرِ داخلہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان خطے میں امن، استحکام اور مثبت روابط کا خواہاں ہے اور کسی بھی ملک یا قوم کے خلاف کسی قسم کی غلط نیت یا نقصان دہ سوچ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ہر اُس فریق اور ہر اُس تنظیم کا شکر گزار ہے جو افغان عوام کے لیے نیک نیتی اور خیر خواہی کے جذبات رکھتی ہے۔
افغان وزیرِ داخلہ نے پاکستان میں حالیہ دنوں منعقد ہونے والی علما کرام کی ایک اہم نشست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں مولانا فضل الرحمٰن اور ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے افغانستان کے حق میں خیر سگالی اور مثبت خیالات کا اظہار کیا، جس پر افغان حکومت ان تمام شخصیات کی تہہ دل سے مشکور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے بھی افغانستان سے متعلق مثبت اور خیر خواہی پر مبنی بیانات سامنے آئے ہیں۔ افغان وزیرِ داخلہ کے مطابق اگر ممالک کے درمیان خیر سگالی، نیک تعامل اور مثبت روابط قائم ہوں اور قوموں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کی جائے تو افغانستان اس کا بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔
افغان وزیرِ داخلہ نے واضح کیا کہ افغانستان نے اپنے وطن کی تعمیرِ نو اور ترقی کا مضبوط فیصلہ کر لیا ہے اور اب دیگر ممالک کو بھی چاہیے کہ وہ اس عمل میں افغان عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کسی کے لیے خطرہ نہیں بلکہ خطے میں امن اور تعاون کا خواہاں ہے۔
بیان کے اختتام پر افغان وزیرِ داخلہ نے کہا کہ افغانستان اس وقت تعمیرِ نو کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور چاہتا ہے کہ دیگر ممالک بھی اس سفر میں اس کے شراکت دار بنیں، جبکہ افغانستان کے بارے میں غلط فہمیوں اور منفی رویوں کو ترک کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل افغان وزیرِ خارجہ بھی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں علما کرام کے اجتماع اور وہاں افغانستان کے حق میں دیے گئے بیانات کو سراہ چکے ہیں اور علما کے کردار کو خطے میں صلح، خیر اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے اہم قرار دے چکے ہیں۔
