turky-urdu-logo

صدر رجب طیب ایردوان:ترکیہ علم پیدا کرنے والا ملک بن چکا ہے

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں خود انحصاری ترکیہ کی مضبوط معیشت اور قومی خودمختاری کے لیے ناگزیر ہے۔

یہ بات انہوں نے دارالحکومت انقرہ میں TÜBİTAK اور ترک اکیڈمی آف سائنسز (TÜBA) کے زیرِ اہتمام منعقدہ سائنس ایوارڈز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب 23 دسمبر 2025 کو منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے ممتاز سائنسدان، محققین، جامعات کے سربراہان، پالیسی ساز اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ اب صرف علم استعمال کرنے والا ملک نہیں رہا بلکہ علم پیدا کرنے، ٹیکنالوجی ڈیزائن کرنے اور عالمی سطح پر مسابقت کرنے والا ملک بن چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا:
“وہ قومیں جو سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ جاتی ہیں، وہ مستقبل کی عالمی دوڑ میں بھی پیچھے رہ جاتی ہیں۔ ترکیہ نے اس حقیقت کو بروقت سمجھا اور اسی بنیاد پر اپنی قومی حکمتِ عملی ترتیب دی۔”

صدر ایردوان نے نوجوان محققین اور طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نوجوان سائنسدانوں کی بھرپور سرپرستی کر رہی ہے تاکہ وہ تحقیق، اختراع اور نئی ایجادات کے ذریعے ترکیہ کا نام روشن کریں۔

انہوں نے کہا کہ TÜBİTAK اور TÜBA جیسے ادارے نوجوان ذہنوں کو مواقع فراہم کر رہے ہیں، تحقیق کو عملی میدان سے جوڑ رہے ہیں اور قومی ترقی میں سائنس کے کردار کو مضبوط بنا رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے ترکیہ کی دفاعی صنعت، خلائی تحقیق، مصنوعی ذہانت، بائیو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں ہونے والی پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔

ان کا کہنا تھا:
“قومی دفاع ہو یا خلائی پروگرام، صحت ہو یا توانائی — ہر شعبے میں ہماری کامیابی کی بنیاد مضبوط سائنسی تحقیق ہے۔”

تقریب کے دوران مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے سائنسدانوں اور محققین کو TÜBA اور TÜBİTAK سائنس ایوارڈز سے نوازا گیا۔

صدر ایردوان نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا:
“آپ کی محنت اور کامیابیاں نہ صرف ترکیہ بلکہ پوری انسانیت کے لیے باعثِ فخر ہیں۔”

تقریب کے اختتام پر صدر ایردوان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ترکیہ علم، تحقیق اور ٹیکنالوجی کو اپنی قومی پالیسی کا مرکزی ستون بنائے رکھے گا تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک مضبوط، خودمختار اور باوقار ملک مل سکے۔

Read Previous

اے کے پارٹی ملکی مسائل کے حل کا مرکز بنی رہے گی: صدر ایردوان کا پارٹی اجلاس سے خطاب

Read Next

ڈھاکہ میں پارٹی کارکنان نے پرتپاک استقبال، طارق رحمان 17 سال بعد وطن واپس پہنچ گئے

Leave a Reply